اسلام آباد( سپیشل رپورٹر ) قومی خزانے کو کروڑوں ڈالر کا نقصان پہنچانے، ( نادرا ) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ ر جسٹریشن اتھارٹی میں مالی بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال سمارٹ کارڈ بنانے کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے کروڑوں ڈالرز کا نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف ائی اے نے سا بق چیئرمین نادرہ سمیت 12 افسران کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے.ایف ائی اے زرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری (ایڈمن) ملک محمد افضل کی شکایت پر اینٹی کرپشن سرکل (ACC) اسلام آباد نے انکوائری نمبر 46/2023 شروع کی، جس میں نادرا حکام کے خلاف پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات کی گئیں۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان (TIP) نے شکایت درج کروائی تھی کہ 30 ملین اسمارٹ کارڈز کے کنٹریکٹ کی الاٹمنٹ میں بے ضابطگیاں کی گئیں، جن کی مالیت $29.7 ملین تھی۔ یہ کنٹریکٹ سنگل بولی کی بنیاد پر دیا گیا، حالانکہ چین میں انہی کارڈز کی قیمت صرف $0.0297 (تقریباً 3 سینٹ فی کارڈ) ہے، جس سے قومی خزانے کو کم از کم 25 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (PPRA) نے بھی اس معاملے کی تفصیلی انکوائری کی اور 22 اگست 2022 کو وزارت داخلہ کو رپورٹ بھیجی۔ انکوائری کے دوران معلوم ہوا کہ ٹینڈر نمبر 13/2022 کے تحت تکنیکی معیار اور تجربے کی شقوں میں جان بوجھ کر ترمیم کی گئی تاکہ مخصوص کمپنی M/S SELP کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ 2020 کے مقابلے میں اس بار اسمارٹ کارڈ کی قیمت میں 31 سینٹ کا اضافہ کیا گیا.
جبکہ 2013 سے 2020 تک ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے قیمتوں میں مسلسل کمی آ رہی تھی۔ان الزامات کے مطابق، یہ اضافہ صرف کمیشن اور کِک بیکس حاصل کرنے کے لیے کیا گیا، جس کے نتیجے میں کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔ انکوائری میں حاصل شدہ زبانی و دستاویزی شواہد سے واضح ہوتا ہے کہ ملزمان نے ملی بھگت سے بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال، اعتماد شکنی اور سرکاری فنڈز کی خرد برد جیسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔لہٰذا، درج ذیل سابق و حاضر نادرا افسران اور افراد کے خلاف کیس درج کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، ( نادرا ) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ ر جسٹریشن اتھارٹی محمد طارق ملک (سابق چیئرمین نادرا)گوہر احمد خان (سابق چیف پراجیکٹ آفیسر)سمیر انور بیگکامران لطیف (سابق ڈائریکٹر پروڈکشن)جمانہ نورمحمد عثمانمحمد عابد نصیر (سابق ڈائریکٹر)خرم شہزاد (سابق ڈائریکٹر ٹیکنالوجی)ثناء اللہ ڈومکی (اسسٹنٹ ڈائریکٹر)راشد جاوید (چیف فنانشل آفیسر)عثمان چیمہنوید اختر چنہ (سابق سربراہ پروکیورمنٹ ڈیپارٹمنٹ)دیگر ملوث افراد کی شناخت اور کردار مزید تفتیش کے دوران طے کیا جائے گا۔ ایف آئی اے ایف اائی اے نے مقد مہ درج کر لیا ہے ملزمان کی گر فتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔