اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہر سال 8 اکتوبر کو ہم 2005ء کے اس تباہ کن زلزلے کو یاد کرتے ہیں جس نے 80 ہزار سے زائد قیمتی جانیں نگل لیں، لاکھوں افراد کو زخمی کیا اور لاکھوں خاندانوں کو بے گھر کر دیا، وفاقی و صوبائی اداروں، تمام سٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ باہمی تعاون سے آفات کے اثرات کو کم کرنے، مشترکہ تیاری کو بڑھانے اور ضرورت مندوں کے تحفظ کے لیے بھرپور کردار ادا کریں۔
ایوان صدر کے پریس ونگ سے منگل کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے ’’قومی یوم استقامت‘‘ 8 اکتوبر 2025ء کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس دن ہم ان تمام لوگوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کی تاریخ میں آنے والی قدرتی اور انسانی پیدا کردہ آفات کا سامنا یکجہتی کے ساتھ کیا اور ان کے اثرات کو جھیلنے میں قوم کا ساتھ دیا ، صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ سال اس زلزلے کی بیسویں برسی ہے ، ایک عظیم الشان ثبوت پاکستانی عوام کی ناقابل شکست روح کا، ایک ناقابل تصور سانحے کے سامنے ہم سب ایک ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے، ہمسائے مددگار بنے، اجنبی خاندان بن گئے اور ہماری قوم زیادہ مضبوط، زیادہ متحد اور زیادہ پرعزم ہو کر ایک تابناک مستقبل کی تعمیر کی طرف بڑھی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آفات کی راکھ سے ہم نے سکول، اسپتال اور مکانات دوبارہ تعمیر کیے۔
ہم نے یہ سیکھا کہ اصل طاقت مشکلات سے بچنے میں نہیں بلکہ انہیں ایمان، اتحاد اور جدت کے ساتھ عبور کرنے میں ہے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے ہیں، آئیے ایک ایسی قوم تعمیر کریں جسے کوئی آفت اپنی ہمت سے محروم نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسی سال ہم نے ایک اور تباہ کن مون سون سیلاب کا سامنا کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ آج بھی بے گھر ہیں۔ زراعت، بنیادی ڈھانچے، خدمات اور روزگار کے شعبوں میں بھاری نقصانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات کی ایک کڑی یاد دہانی کراتا ہے ، صدر مملکت نے کہا کہ عالمی کاربن اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، مگر دیگر چھوٹی ترقی پذیر معیشتوں کی طرح ہم بھی اس کے نتائج کا غیر متناسب بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں پاکستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ فریم ورک نے نمایاں پیش رفت کی ہے اور اب یہ بہترین ماڈلز میں شمار ہوتا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک جدید ترین نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (این ای او سی) قائم کیا ہے جو ابتدائی وارننگ اور خطرے کے تجزیے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتا ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ ہماری قومی حکمتِ عملی زیادہ مربوط اور موثر بن چکی ہے تاہم بار بار آنے والی آفات یہ تقاضا کرتی ہیں کہ ہم اپنی تیاری کو مزید مضبوط کریں، پائیدار ترقی کو فروغ دیں اور معاشرے کے تمام طبقات کو اس عمل میں شریک کریں ، انہوں نے کہا کہ یوم قومی لچک کے اس موقع پر میں وفاقی و صوبائی اداروں، تمام سٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ باہمی تعاون سے آفات کے اثرات کو کم کرنے، مشترکہ تیاری کو بڑھانے اور ضرورت مندوں کے تحفظ کے لیے بھرپور کردار ادا کریں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ایک زیادہ محفوظ، زیادہ مضبوط اور زیادہ لچکدار پاکستان بنانے میں اپنی رہنمائی عطا فرمائے،آمین۔




