اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات عائد کئے،آج وہی شخص کرپشن کے مقدمات میں اڈیالہ جیل میں قید ہے اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے پر قوم کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے،وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف ہتک عزت کیس میں حقیقی پیشرفت ہو چکی ہے اور تمام ثبوت عدالت میں پیش کر دیئے گئے ہیں،امید ہے انصاف ملے گا۔
منگل کو سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف10 ارب روپے ہرجانے کے دعوی کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وہ آج عدالت میں بطور گواہ پیش ہوئے،وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کا کیس جولائی 2017 میں دائر کیا تھا،مگر بانی پی ٹی آئی کے وکلا اب تک120 مرتبہ التوا مانگ چکے ہیں۔ آج بھی ان کے وکیل موجود نہیں تھے،ان کے پاس نہ کہنے کو کچھ ہے نہ ثبوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی سیاسی خدمات پوری قوم کے سامنے ہیں، وہ 1988 سے قومی و صوبائی اسمبلی کے رکن رہے،تین مرتبہ وزیراعلی پنجاب اور دو بار وزیراعظم رہے۔محمد شہباز شریف نے ہمیشہ عوامی خدمت کی ہے،ترقی پر یقین رکھتے ہیں اور پوری زندگی قوم کی خدمت میں گزاری۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بیرون ملک بھی جھوٹے بیانیے کو شکست ہوئی، ایک غیر ملکی عدالت نے بھی عمران نیازی کو جھوٹا قرار دیا اور جرمانہ عائد کیا۔یہ شخص اداروں کے خلاف بھی پروپیگنڈا کرتا رہا اور دہشت گرد احسان اللہ احسان کو انٹرویو دیا،کسی مہذب ملک میں ایسا عمل قابل قبول نہیں۔
بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ بلدیاتی نظام پر مکمل یقین ہے اور انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔ماضی میں وائس چیئرمینز نے اسی شہر میں احتجاج کیا تھا،ہم نے ترمیم کر کے انہیں حقوق دلوائے۔ممکنہ 27 ویں آئینی ترمیم کے ذکر پر انہوں نے بتایا کہ ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر مشاورت جاری ہے۔ہم آئینی بینچ سے آئینی کورٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں تاکہ نظام انصاف بہتر ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج عدالت آنے کے لیے میں نے وہی راستہ استعمال کیا جو عام سائلین کے لیے ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت قانون کی حکمرانی، معاشی بحالی اور سیاسی استحکام کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ ہم نے عدالت میں سچ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہوئی ہے، پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے حالیہ بیان اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی وڈیوز پر ردعمل میں کہا کہ حقائق مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا نے خود کور کمانڈر ہائوس جانے کی وڈیو اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر جاری کی جبکہ زمان پارک کی علیحدہ وڈیو بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔
دونوں وڈیوز کو جان بوجھ کر خلط ملط کر کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے اور کسی بھی ملزم کا ٹرائل اس بنیاد پر نہیں رک سکتا کہ وہ کسی منصب پر فائز ہے۔وزیراعلی ہو یا عام شہری، قانونی کارروائی ہر حال میں ہوتی ہے۔قبل ازیں لاہور سیشن عدالت نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف10 ارب روپے ہرجانے کے دعوی کیس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کی شہادت قلمبند کرنے کے بعد مزید سماعت15 نومبر تک ملتوی کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کیس کی سماعت کی۔ منگل کے روز سماعت پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بطور گواہ پیش ہوئے اور اپنا بیان قلمبند کرایا۔سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے سینئر وکیل محمد حسین چوٹیا کی عدم دستیابی کی بنیاد پر گواہی ملتوی کرنے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جرح بعد میں کر لیجیے گا، آج ہم بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا۔عطا اللہ تارڑ نے حلف اٹھا کر شہادت قلمبند کراتے ہوئے عدالت میں بیان دیا کہ مدعی وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک معزز اور باوقار سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی سیاسی خدمات سے پوری دنیا واقف ہے۔
انہوں نے شہباز شریف کے مختلف انتخابات میں کامیابیوں اور سرکاری عہدوں پر فائز رہنے کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں، جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ یہ دستاویزات گواہ سے متعلق نہیں،تاہم عدالت نے اعتراضات بعد میں دیکھنے کا کہہ کر دستاویزات ریکارڈ پر لے لیں۔عطا اللہ تارڑ نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے8 اپریل2017 کو ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شہباز شریف پر پانامہ کیس واپس لینے کے لیے10 ارب روپے کی پیشکش کا جھوٹا الزام لگایا جو بعد ازاں مختلف ٹی وی پروگرامز، جلسوں اور پشاور سمیت متعدد شہروں میں عوامی اجتماعات کے دوران بھی دہرایا گیا۔
انہوں نے وڈیو کلپس اور اخباری تراشے بھی عدالت میں پیش کئے جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ یہ مواد گواہ کا ذاتی نہیں،تاہم عدالت نے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے ریکارڈ کرنے کی اجازت دے دی۔عطا ءاللہ تارڑ نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ جھوٹے الزامات سے شہباز شریف کی ذاتی ساکھ اور قومی و بین الاقوامی سطح پر ان کی عزت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے مزید دستاویزات جمع کرانے کی اجازت طلب کی،جس پر عدالت نے کہا کہ باقی کاغذات دیگر گواہوں کے ساتھ جمع کرائے جائیں۔عدالت نے شہادت قلمبند کرنے کے بعد عطاء اللہ تارڑ کو آئندہ سماعت پر جرح کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت15 نومبر تک ملتوی کر دی۔




