اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)ممتاز کشمیری حریت رہنماء اور جموں و کشمیر لبرشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے مطالبہ کیا ہے کہ یٰسین ملک کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کرکےعلاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، پاکستان میں یٰسین ملک کوفیر ٹرائل کے حق کیلئے پارلیمنٹ کا جوائنٹ سیشن بلایا جائے،خطے کی سلامتی یٰسین ملک کی زندگی سےجڑی ہوئی ہے،اگر خدانخواستہ انہیں کچھ ہوا تو پاک بھارت سیز فائر ختم ہونے کا خدشہ ہے،انہوں نے ان خیالات کا اظہارجموں و کشمیر لبرشن فرنٹ کے چیئرمین یٰسین ملک کے نمائندہ خصوصی محمد رفیق ڈار، وائس چیئرمین سلیم ہارون ،برطانیہ میں مقیم نامور وکیل بیرسٹر طارق محمود اورپی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرسٹر طارق محمود کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ورکنگ گروپس میں رٹ پٹیشن دائر کی گئی ہےجو کہ یٰسین ملک کی جان بچانے کیلئےنہایت اہمیت کی حامل ہے.

یٰسین ملک صرف پارٹی رہنماء ہی نہیں بلکہ امن کے پیغامبر ہیں جنہوں نے تحریک آزادی کشمیر کا علم اٹھایا ہوا ہے،تہاڑ جیل میں قید یٰسین ملک کی صحت تیزی سے گرتی جا رہی ہے جبکہ انہیں صحت کی مناسب سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں فوری طور پر کسی اچھے امراض قلب کے ہسپتال میں شفٹ کر کے انکا علاج کرایا جائے، دس نومبر کو انکو پھانسی دینے کے حوالے سے عدالت میں کیس کی سماعت ہونے جا رہی ہے، وقت بہت کم ہے،ہندوستان انہیں پھانسی کی سزا دینا چاہتا ہے،انہیں فیئر ٹرائل سے محروم رکھا جا رہا ہے اور انکے ساتھ انتہائی نا مناسب اور غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں ، ایمنیسٹی انٹرنیشنل اور اقوام متحدہ اس بات کا نوٹس لے،انہوں نے مزید کہا کہ خطے کی سلامتی یٰسین ملک کی زندگی کیساتھ جڑی ہوئی ہےاگر یٰسین ملک کو کچھ ہوا تو پاک بھارت سیز فائرختم ہونے کا خدشہ ہے،اس موقع پر بیرسٹر طارق محمود نے اقوام متحدہ ورکنگ گروپس میں یٰسین ملک کیساتھ غیر انسانی سلوک اور جانبدارانہ ٹرائل کے حوالے سے دائر پٹیشن کے حوالے سے بریف کیا، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کا کہنا تھا کہ ہندوستان یٰسین ملک کا عدالتی قتل چاہتا ہے، بیرسٹر طارق محمود نے رٹ دائر کرکے کشمیری ہونے کا حق ادا کیا ہے.
انکی دائر کردہ پٹیشن بہت مضبوط اور جاندار ہے،یٰسین ملک کیخلاف ہندوستان کی طرف سے دائر کیسیز بوگس اور جھوٹ کا پلندہ ہیں،جے کے ایل ایف کے وائس چیئرمین سلیم ہاروں کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے آرٹیکل 370 اے اور 35 اے ختم کرکے اپنے مقبوضہ کشمیر میں رہنے کا جواز ختم کر لیا ہے اب وہ صرف بندوق کے زور پر وہاں قابض ہے، مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا گیا ہے، یٰسین ملک سمیت تمام کشمیری قیادت کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے کیسیز بنائے گئے ہیں جو کہ کشمیری قیادت کو ہراساں کرنے کی کوشش ہے، یٰسین ملک تحریک آزادی کا دوسرا نام ہے، انکے خلاف میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو اسکا نوٹس لینا چاہیئے۔




