اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے افغانی فورسز کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ تحمل سے کام لیا ہے لیکن وہ اپنی خودمختاری اور اپنے شہریوں کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستان کی بہادر فورسز نے اپنے فوری اور مؤثر ردعمل سے ثابت کیا ہے کہ کسی بھی اشتعال انگیزی کو کبھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔یہاں جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ افغانستان کا عمل بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور علاقائی امن کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانی فورسز کی جانب سے شہری آبادی پر فائرنگ بین الاقوامی اصولوں اور انسانی ہمدردی کے ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر چوکس اور کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینے کے لیے تیار ہیں،افغانستان کو مناسب اور متناسب جواب دیا جا رہا ہے،کسی بھی دشمنانہ اقدام کا مقابلہ طاقت اور عزم سے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ افغانی فورسز کی جانب سے حالیہ کشیدگی پاکستان کے ‘ازلی دشمن’ کے اثر و رسوخ کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے،جو خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،افغانستان جو آگ اور خون کا کھیل کھیل رہا ہے، اس کے گہرے تعلقات ہمارے ان دشمنوں سے ہیں جو ہمیشہ پاکستان کے استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
خارجی جارحیت کے مقابلے میں قومی یکجہتی کی تصدیق کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنی مسلح افواج کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے قوم کو اپنے محافظوں کے پیچھے ’’فولادی دیوار‘‘ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو واضح اور سخت جواب ملے گا، جیسا کہ بھارت کو اس وقت ملا جب اس نے پاکستان کے صبر کا امتحان لیا۔انہوں نے خبردار کیا کہ کوئی بھی ملک پاکستان کی طرف برے ارادوں سے نہ دیکھے۔سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں اور سرحدی کمیونٹیز کی حفاظت کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔




