یونیورسٹی ٹاؤن میں حفاظتی اقدامات کی کمی، رہائشیوں میں تشویش کی لہر

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) یونیورسٹی ٹاؤن کے رہائشیوں نے علاقے میں موجود متعدد خطرناک صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اصلاحی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے شہریوں نے یونیورسٹی ٹاون انتظامیہ کو ایک تحریری درخواست جمع کروائی ہے جس میں بچوں، خواتین اور بزرگ افراد کی سلامتی کو لاحق خطرات کی نشاندہی کی گئی ہے شکایتی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اے بلاک میں نالے کے اطراف حفاظتی دیواریں موجود نہیں، جس کے باعث ایک بچہ سائیکل سمیت نالے میں گر چکا ہے ، ای بلاک میں کھلے نالے بھی بغیر حفاظتی گرل یا دیواروں کے ہیں ، اے، بی، سی، اور ای بلاکس میں بجلی کی تقسیم کے غیر محفوظ پوائنٹس اور کھلی تاریں موجود ہیں ، متعدد مین ہولز بغیر ڈھکن کے ہیں جو کہ زندگی کے لیے خطرہ ہے .

عزیز خان روڈ پر فٹ پاتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جو راہ گیروں کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہیں ، یہ درخواست 9 سے زائد علاقہ کے مکینوں سلیمان خان ، شفقت علی ، عاصم شہزاد ، ملک ناصر ، حافظ عدنان ، رانا حسن ، مسعود احمد و دیگر کی جانب سے دستخط شدہ ہے جنہوں نے مؤثر اور فوری اقدامات کی اپیل کی ہے ،اسی حوالے سے سیکیورٹی انچارج کی رپورٹ بھی سامنے آئی جس میں سوسائٹی میں ہونے والی چوریوں، غیر محفوظ راستوں اور اندھیرے میں ڈوبے علاقوں کا ذکر کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق بعض گلیاں اور راستے چوروں کی محفوظ پناہ گاہیں بن چکی ہیں، جبکہ سیکورٹی کی عدم موجودگی سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

سیکیورٹی انچارج امان اللہ خان نےکیپٹل نیوز پوائنٹ کو بتایا کہ “ایریا B میں 80 فیصد سٹریٹ لائٹس خراب ہیں جبکہ راستے کے دونوں طرف جھاڑیاں اور تاریکی چوروں کے لیے پناہ گاہ بنی ہوئی ہے۔ A بلاک کے میدان اور خالی پلاٹس میں بھی رات کے وقت جرائم پیشہ افراد سرگرم ہیں کم از کم 10 اسٹریٹ لائٹس کی فوری مرمت اور راستوں کی صفائی سے سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنائی جا سکتی ہے یونیورسٹی ٹاؤن کے رہائشیوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان خطرات کو فوری طور پر دور کیا جائے تاکہ کسی بڑے حادثے یا سانحے سے بچا جا سکے بصورت دیگر وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔