نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے نادرا ہیڈ کوارٹرز میں بائیو میٹرک تصدیق پر مبنی نظام (بی وی ایس) کی تیاری کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔چیئرمین نادرا طارق ملک اور سی ڈی اے کے چیئرمین عامر علی احمد کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔
نادرا جائیداد کی فروخت، خریداری اور منتقلی کے عمل کے لیے بائیو میٹرک تصدیقی حل تیار کرے گا اور اور تعیناتی کا عمل مکمل کرے گا ۔ یہ نظام جعلسازی کو کم کرنے اور اسلام آباد کیپٹل سٹی میں جائیدادوں کی منتقلی کے حوالے سے ناجائز ذرائع یا افراد کے ذریعے دھوکہ دہی کی کوششوں کو ختم کرنے میں مدد کرے گا۔ سی ڈی اے میں جائیدادوں کی خرید و فروخت اور منتقلی کے سالانہ تقریباً 20 ہزار ٹرانزیکشنز ہوتی ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ ” نادرا کے اس اجرا سے ڈیجیٹل آئی ڈی کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی مدد سے شہری اپنے حقوق کا استعمال کرنے میں اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ جسمانی اور ورچوئل دونوں صورتوں میں بے مثال یقین کے ساتھ یہ ثابت کررہے ہیں کہ وہ کون ہیں۔”
طارق ملک جائیداد کی منتقلی کے لیے بائیو میٹرک تصدیقی نظام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ بائیو میٹرک ویری فکیشن سسٹم ایک ڈیجیٹل نظام ہے جس کا مقصد جعلسازی کی کوششوں اور خطرے کو کم کرنے مدد فراہم کرتا ہے اور جائیداد کی منتقلی میں ممنوعہ لین دین سے روک تھام میں عوامی خدمات کی فراہمی میں آسانی لاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل بائیو میٹرک سسٹم کی تعیناتی خریدار اور بیچنے والے کی شناخت کو یقینی بنا کر غیر قانونی عمل کی کوششوں کی نشاندہی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بائیو میٹرک ویری فکیشن سسٹم کی تعیناتی سے نہ صرف یہ نظام سی ڈی اے کے نظام میں شفافیت لائے گی بلکہ جائیداد کے لین دین میں “اپنے کسٹمر کو جانئے”کے معیار کو بھی پورا کرے گا۔
انہوں نے کہا، “بائیو میٹرک ٹیکنالوجی ایک مضبوط منفرد شناخت ہےجس کی بدولت سروس کی فراہمی کے وقت جلدی اور آسانی سے تصدیق کی جا سکتی ہے۔ نادرا کسی بھی ادارے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے شہریوں اور ان کے خاندان کے افراد کی بائیو میٹرک تصدیق کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ نادرا کا بائیو میٹرک شناختی نظام درست شناخت فراہم کرے گا اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اندر غیر قانونی عمل اور خلاف ورزیوں کو کم کرے گا اس قسم کے حفاظتی نظام کے ساتھ، جائداد کی لین دین صرف حلف نامے سے نہیں بلکہ بائیو میٹرکس کی تصدیق کے ذریعے کی جائے گی ۔ “چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد نے کہا کہ سی ڈی اے کا جاری ڈیجیٹائزیشن کا منصوبہ نادرا کے ساتھ ہماری شراکت داری سے مزید مضبوط ہوا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیٹا مینجمنٹ کے شعبے میں نادرا کی تکنیکی صلاحیت کو نہ صرف ملک بھر میں تسلیم کیا گیا ہےبلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس کی تعریف کی جاتی ہے جہاں نادرا کا شمار صف اول کے انٹیگریٹرز میں ہوتا ہے۔ نادرا نے قومی اہمیت کے کئی پراجیکٹس کو کامیابی سے مکمل کیا اور متعدد بین الاقوامی پراجیکٹس کو بھی کامیابی سے انجام دیا جس کے نتیجے میں پاکستان کا نام روشن ہوا ہے۔