اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر )جڑواں شہروں میں کسٹم کی مبینہ ملی بھگت سے سمگلنگ کا دھند ہ عروج پر راولپنڈی اسلام آباد میں غیر ملکی سامان سے مارکیٹس،تجارتی مراکز،شاپنگ مالز بھر گئے،راولپنڈی اسلام آباد میں غیرملکی کپڑا، سگریٹ، ٹائر، شیمپو،ڈرائی فروٹ،کوکنگ آئلز،بچوں کے پیمپرز سمیت دیگر سامان سرعام فروخت ہونے کا انکشاف کسٹم کی دعوے دھرے کے دھرے کےدھرے رہ گئے ،ذرائع نے انکشاف کیا کہ راولپنڈی کا اہم کاروباری مرکز راجہ بازار،سی ٹی صدر روڈ،گنجمنڈی روڈ ،باجوڑ ٹاور میں سرعام غیرملکی اشیاء کی خریدوفروخت جاری ہے اور اس دھندے میں کسٹم اہلکاروں کی مکمل آشیر باد ہے ۔
اور یہاں سے یہ سامان اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بجھوایا جاتا ہے ۔ اور ان میں گڈز فارورڈنگ کمپنیاں او ر کارگو کمپنیاں بھی ملوث ہیں ۔ذرائع نے اوصاف کو بتایا کہ مافیا نے ان راستوں میں آنے والے ناکوں پر تعینات پولیس اہلکاروں،کسٹم حکام سے باقاعدہ معاملات طے کررکھے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اینٹی سمگلنگ سکواڈ سی پیک ترنول سمیت چھ ٹیمیں سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ چھوٹے سمگلوں کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے لیکن بڑے سگلنگ کے نیٹ ورک کو توڑنے میں کسٹم ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکا ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور کوئٹہ سے کروڑوں روپے مالیت کی غیر ملکی سگریٹ کپڑا، ٹائر سمیت دیگر سامان کی اسمگلنگ جاری ہے.
سمگلروں کا نیٹ ورک اس قدر مضبوط ہے کہ اس گینگ نے پولیس کو بھی ساتھ ملا رکھا ہے جبکہ موٹروے کے راستے کروڑوں روپے کی سمگلنگ جاری ہے ایک کسٹم افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ کسٹم موٹروے پر کاروائی نہیں کر سکتا اجازت لینی پڑتی ہے لیکن سمگلنگ کروڑوں روپے کی موٹروے سے ہی ہو رہی ہے موٹروے پولیس ہمیں اجازت نہیں دیتی جس وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے.