ائی ایٹ مرکز میں گاڑی سوار نوجوان کی ٹریفک پولیس پر حملے کی ویڈیو وائرل، پولیس نے ملزم کو دہشت گرد بنادیا سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر )وفاقی دارالحکومت کے تھانہ ائی نائن کے علاقہ ائی ایٹ مرکز میں کار سوار نوجوان نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مار پیٹ کر کے فرار ہونے والے ملزم عاقب نعیم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کار سرکار میں مداخلت ڈکیتی سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا نے لیجا کر بہمانہ تشدد کے بعد عدالت پیش کر دیا عدالت نے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر ائی نائن پولیس کے حوالے کر دیا پولیس کو مقدمہ درج کرواتے ہوئے ٹریفک پولیس اہلکار محمد انور فہیم کانسٹیبل اور ڈرائیور رحمان اللہ ٹریفک ڈویژن کی جانب سے ائی ایٹ مرکز میں موجود تھے کہ ٹریفک وائلیشن کی روک تھام کے لیے ایک ہونڈا گاڑی نمبر ایل او وائی 672 سیکٹر ائی ایٹ میں انتہائی غفلت لاپرواہی سے گاڑی چلا رہا تھا جس کو روکا تو اس نے جان سے مارنے کی دھمکیوں کی غرض سے ان پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی، اور وردی پھاڑ دی سرکاری وائرلیس چھین لی اور فرار ہو گیا بعد ازاں پولیس نے پیچھا کیا تو ملزم عاقب نعیم نے پسٹل نکال کر ان پر سیدھی فائرنگ کر دی.

لیکن کسی پولیس اہلکار کو کوئی گولی نہ لگی تاہم پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے عدالت پیش کر دیا عدالت نے ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا دوسری جانب ملزم کی ائی اے مرکز میں واقع کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ملزم ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گالیاں لاتے مکے مار رہا تھا تاہم ویڈیو کے مطابق ملزم کے پاس نہ تو کوئی پسٹل تھا ملزم گالیاں نکالتے ہوئے اپنی گاڑی سمیت موقع سے چلا گیا ٹریفک پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر ملزم کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ لگا کر اسے گرفتار کیا .

https://www.facebook.com/reel/1376636250562539

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے جان بوجھ کر ملزم کے خلاف ڈکیتی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کو پولیس نے تھانے لے کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اج تجھے مزہ چکھاتے ہیں کہ تو پولیس سے بدتمیزی کیسے کرتا ہے ذرائع کا کہنا ہے ائی نائن پولیس نے ملزم کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے گالیاں دیتے رہے اس حوالے سے جب ایس ایچ او ائی نائن سے موقف کے لیے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون اٹینڈ نہ کیا تاہم دوسری جانب واقعہ کے عینی شاہدین کا کہنا ہے پولیس نے ملزم کو جان بوجھ کر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا حالانکہ وہ گاڑی تیز رفتاری سے چلا رہا تھا اور اس نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مار پیٹ کی تھی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے ۔