ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے بطور آئی جی اسلام آباد اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے بطور انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ،وہ اس سے پہلے ڈی جی نیکٹا تعینات تھے ۔ بطور آئی جی اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد انہوں نے ڈی آئی جیز ، ایس ایس پیز ، اے آئی جیز اور ایس پیز سے تعارفی میٹنگ کی ۔ میٹنگ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ سب کو واضح ہونا چاہئے کہ ہم سب نے مل قانون کی حکمرانی ، شہریوں کی جان و مال کے تحفظ ، فرائض کو ذمہ داری اور احسن طریقے سے سرانجام دینا ہے اور اس سارے عمل میں میرے سمیت کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہو کہ وہ یونیفارم کی طاقت کا غلط استعمال کرے گا تو یہ ہرگز قابل قبول نہیں ہوگا ، ہم ایک ٹیم کے طور پر کام کریں گے اور وہی افسر ہماری ٹیم کا حصہ رہے گا جو پالیسی کے تحت اپنے فرائض کو بطریق احسن سرانجام دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ آفیسرز کی طرف سے شروع کئے گئے جدید پروجیکٹس کو جاری رکھتے ہوئے ان میں مزید بہتری لانے کی کوشش کی جائے گی ۔ انشاءاللہ ہم سب ملکر ایک ٹیم کے طور پر اس ایک بہترین ماحول میں اس شہر کو امن کا گہوارہ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔اکبر ناصر خان پاکستان کے پہلے پنجاب سیف سٹی اتھارٹیز کے بانی چیف آپریٹنگ آفیسر ہیں ۔انہوں نے پورٹس ماﺅتھ یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ، اس کے علاوہ ہارورڈ کنیڈی سکول یو ایس اے سے ماسٹر ان پبلک ایڈ منسٹریشن (ایم پی اے ) ، یونیورسٹی آف لندن سے ایل ایل ایم ، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے سول انجینئرنگ اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی ۔
آئی جی اسلام آباد نے اس سے پہلے پنجاب اور کے پی کے کے05 مختلف اضلاع میں بطور ڈی پی او تعینات رہے ۔ وہ 2014سے 2015تک نیکٹا میں بطور چیف آف سٹاف بھی تعینات رہے اور سب سے پہلی نیشنل انٹرنل سکیورٹی پالیسی کے قیام میں اپنا اہم کردار ادا کیااور حالیہ دنوں میں انتہا پسندی کے خلاف بھی قومی سطرح کی پالیسی حکومت کی منظوری کے لئے مراحل میں ہے اس کے علاوہ دو کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔