6سال قبل اغوا ہونے والی لڑکی افغان بدمعاش گینگ کے قبضے میں ہونے کا انکشاف،ثبوت ہونے کے باوجود پولیس کارروائی سے گریزاں

اسلام آباد(سی این پی)تھانہ ترنول کے علاقے جھنگی سیداں سے چھ سال پہلے اغوا ہونے والی لڑکی افغانی بدمعاش گینگ کے قبضہ میں موجودہونے کاانکشاف ہواہے جس کی نشاندہی اوردیگر ناقابل تردیدثبوت فراہم کئے جانے کے باوجودپولیس مغویہ لڑکی کوبازیاب یا اثرافغان گینگ کوگرفتار کرنے سے گریزبرت رہی بتائی گئی ہے جسکی وجہ سے بااثر افغان گینگ مغویہ لڑکی کی والدہ کو قتل کرنے کی دھمکیاں دینے لگاہے۔بتایاگیاہے کہ مدعیہ مقدمہ بخت بیگم نے پولیس کواپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سائلہ ایک گھریلو خاتون ہے۔بڑی مشکل سے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی ہوں۔میری ایک بیٹی جس کا نام سنبل بی بی عمر بارہ تیرہ سال ہے۔عرصہ پانچ چھ سال پہلے اغواء کرلی گئی تھی۔ہم اپنے طور پر تلاش کرتے رہے ہیں۔جو اب تک پتہ چلا ہے کہ نادر نامی افغانی اور دو نامعلوم آدمیوں نے انکی بیٹی کواغوا کیاہواہے جو کہ سنگجانی اسلام آباد کا رہائشی ہے۔میری بیٹی نادرخان افغانی کے قبضے میں ہے جبکہ نادر خان بدمعاش آدمی ہےجو مجھے اپنے فون پرقتل کی دھمکیاں دیتاہے۔جسکی ریکارڈنگ فون میں موجود ہے۔میں ایک غریب اور بے سہارا عورت ہوں۔میری مدد کی جائے۔میری بیٹی کو ان بدمعاشوں سے بازیاب کرایا جائے۔اور مجھے تحفظ دیا جائے جس پرپولیس نے طویل عرصہ خاتون کوتھانہ کے چکر لگوانے کے بعد نئے آئی جی کی تعیناتی ہوتے ہی نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 583/22 بجرم 365/34 درج کرلیالیکن مدعیہ کی نشاندہی کے باوجود بااثر ملزمان کوگرفتار یامغویہ کوبازیاب کرانے سے گریز برت رہی ہے۔