بھارت کی ایک عدالت سے جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا پانے والے حریت رہنما یاسین ملک کو سخت سیکورٹی میں بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے ایک الگ سیل میں رکھا گیا ہے ۔
بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی دلی کی ایک عدالت کی طرف سے غیر قانونی طور پر نظربند محمد یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد تہاڑ جیل کے حکام نے ان سے متعلق کچھ تفصیلات بتائیں۔
میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہیں سخت سیکورٹی میں جیل کے ایک الگ سیل میں رکھا گیا ہے۔
جیل کے ایک سینئر اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر یاسین ملک کو جیل میں کوئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی۔
واضح رہے کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی جبکہ ان پر 10 ہزار بھارتی روپے کا جرمانہ بھی کیا گیا۔ بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو 19مئی کو دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔
یاسین ملک تین اپریل 1963کو مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہوئے۔ اوائل نوجوانی سے ہی وہ اپنے خطے کی آزادی کے لیے سرگرم ہیں جس کی وجہ سے انہیں بارہا گرفتاریوں کا سامنا رہا۔