نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی۔چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی سربراہی میں نیپرا ہیڈ کوارٹر میں ڈسکوز کی اپریل کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے فی یونٹ 4 روپے 5 پیسے اضافے کی درخواست کی۔
اس پر نیپرا چیئرمین نے کہا کہ ہمارے لیےصارف اہم ہے جو مہنگے فیول کا شکار ہورہا ہے۔چیئرمین نیپرا نے لوڈشیڈنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 18،18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، اندازوں پر کام نہ کریں، پاورسسٹم کے مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔
بعد ازاں سماعت مکمل ہونے پر نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہےکہ سی پی پی اے نے ایف سی اے کی مد میں4 روپے5 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی اور اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ بنےگا، اس سے قبل مارچ کا ایف سی اے صارفین سے 2 روپے86 پیسے فی یونٹ چارج کیا گیا تھا، اپریل کا ایف سی اے مارچ کی نسبت ایک روپے 13 پیسے جون میں زیادہ چارج کیا جائےگا۔
نیپرا اعلامیے کےمطابق ڈسکوز کی درخواست پر بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 3 روپے 99 پیسے اضافے کی منظوری دی گئی ہے جس کا اطلاق کے الیکٹرک کے علاوہ تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہوگا۔نیپرا کا کہنا ہےکہ اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمت میں اضافے سے صارفین پر مزید 55 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا اور آنے والے مہینے میں یہ وصولیاں کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق پچھلے تین چار ماہ میں کوئی ایسا مہینہ نہیں جس میں صارفین پر بوجھ نہ ڈالا گیا ہو۔