نئی حکومت آتے ہی پی ڈبلیو ڈی کے ایک افسر جس کا نام انوار ڈوگر جبکہ ظہیر وڑائچ نے وفاقی وزیر ہائوسنگ سے رابطے شروع کر دئیے
وزارت ہائوسنگ میں تعینات بااثر افسر نے چیف انجینئر انوار ڈوگر سے مبینہ ساز باز کر کے وزارت میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کی
اسلام آباد(سی این پی) وزارت ہائوسنگ کے ذیلی ادارے پاک پی ڈبلیو ڈی کے حال ہی میں تعینات ہونیوالے ڈی جی نے کروڑوں کے ٹھکیے من پسند کمپنیوں کو نہ دینے، غیر قانونی اور میرٹ سے ہٹ کر کام کرنے سے انکار پر احتجاجا استعفیٰ دے دیا، پی ڈبلیو ڈی کے دو ماتحت افسران بھی سرگرم ہو گئے، وفاقی وزیر ہائوسنگ کے قریبی عزیز سے ملاقاتیں، استعفیٰ دے دیا، منظوری کےلئے وزارت ہائوسنگ نے سمری وزیراعظم کو بھجوا دی، ذرائع کے مطابق پی ڈبلیو ڈی میں نئے ڈی جی عابد سلیم کو تعینات ہوئے ابھی چند روز ہی گزرے تھے کہ نئی حکومت آتے ہی پی ڈبلیو ڈی کے ایک افسر جس کا نام انوار ڈوگر جبکہ ظہیر وڑائچ نے وفاقی وزیر ہائوسنگ سے رابطے شروع کر دئیے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی نے پی ڈبلیو ڈی نے کروڑوں کے ٹھکیے من پسند کمپنیوں کو نہ دینے، غیر قانونی اور میرٹ سے ہٹ کر کام کرنے سے انکار کر دیا اور اس دھندے میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی بھی شروع کر دی جس پر دونوں افسران ناخوش تھے ن لیگ کی حکومت آتے ہی مذکورہ بالا چیف انجینئر نے دوڑ دھوپ شروع کر دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی عابد سلیم نے غیر قانونی اور میرٹ سے ہٹ کر کام کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر وزارت ہائوسنگ میں تعینات بااثر افسر نے چیف انجینئر انوار ڈوگر سے مبینہ ساز باز کر کے وزارت میں ایک اہم شخصیت سے ملاقات کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی عابد سلیم کے انکار کرنے پر مذکورہ بالا افسران میں ٹھن گئی جبکہ ڈی جی نے احتجاجی طور پر بطور ڈی جی اپنا استعفیٰ وزارت ہائوسنگ کو بھجوا دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت نے استعفیٰ کی منظوری کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔اس حوالے سے چیف انجینئر انوار ڈوگر جبکہ ظہیر وڑائچ کا موقف کے لئے رابطہ کیا جونہ ہو سکا ان کے موبائیل نمبر پر فون کئے لیکن فون اٹینڈ نہ ہوا