پشاور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پچیس جون تک گرفتار کرنے سے روک دیا، عمران خان پرلانگ مارچ کے دوران ہنگامہ آرائی کاالزام ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی راہداری ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی ، عمران خان ،بابر اعوان اور شہباز گل کے ہمراہ پشاور ہائی کورٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں عمران خان کی جانب سے راہدارہ ضمانت کے لئے درخواست پیش کی گئی ، جس میں کہا گیا کہ عمران خان پر 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران کار سرکار میں مداخلت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید نے پی ٹی آئی چیئرمین کی راہداری ضمانت 25جون تک منظور کر لی اور پچیس جون تک گرفتارکرنے سے روکتے ہوئے پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے عمران خان پر 25 مئی کےلانگ مارچ پراسلام آباد کے تھانوں میں مقدمات درج ہیں ، مقدمات میں عمران خان کے علاوہ اسد عمر،شیریں مزاری،زرتاج گل ، خرم نواز، شاہ محمودقریشی ،علی امین گنڈا پور کا نام بھی نامزد کیا گیا تھا۔
مقدمات اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی ،آبپارہ تھانہ ،ترنول، کوہسار، بھارہ کہو، تھانا رمنا، سیکرٹریٹ ، لوہی بھیر میں درج کئے گئے جبکہ متعدد تھانوں میں 2 مقدمات بھی درج ہوئے ہیں۔
مقدمات میں راستوں کی بندش، کارسررکار مداخلت ،پولیس اہلکاروں پرحملہ ،املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔