وزیراعظم آزاد کشمیر کے سکیورٹی اہلکاروں سے تضحیک آمیز رویہ،پاکستان تحریک انصاف نے ہفتےکو پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے کی کال دیدی

اسلام آباد (سی این پی) اسلام آباد کے پوسش سیکٹر ایف ایٹ میں واقع وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی رہائش گا ہ کی سیکورٹی پر مامور سیکورٹی اہلکاروں سے اسلام آباد پولیس کی جانب سے جھگڑا کر نے اور تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے انہیں تھانہ مارگلہ منتقل کرنےپر پی ٹی آئی نے ہفتے کو اسلام آباد پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کی کال دے دی اسلام آباد پولیس کی جانب سے وزیر اعظم آزاد کشمیر کے سیکورٹی سٹاف کے ساتھ کی جانے والی بد سلوکی پر کشمیری عوام میں شدید غصہ پایا جا رہا ہےذرائع کا کہنا ہے کہ یہاں تک غصہ پایا جا رہا ہے کہ آزاد کشمیر کی بھی کوئی عزت ہے اسے مقبوضہ کشمیر نہ بنایا جاے اس نا خوشگوار واقعہ کا ازالہ نہ ہونے ہفتے کو پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کی کال دی گئی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے غیر اعلانیہ ہدایت جاری کی ہے کہ اس معاملے کو عدالت لے جایا جائے تاکہ اس پر قانون کے مطابق کارروائی کو آگے بڑھایا جا سکے اور ا یسا لائحہ عمل بنایا جائے کہ اسلام آباد پولیس آئندہ اس طرح کے واقعہ کو نہ دہرا سکے واضح رہے کہ دو روز قبل بھی ویز اعظم ازاد کشمیر کے ساتھ ایک واقع پیش آیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولسی اور پرائیوٹ سیکورٹی ہونے کے باوجود ایک شخص وزیر اعظم کے کمرے تک پہنچ گیا جس پر فوری ایکشن کیا گیا ذمہ داروں کو معطل کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے دوسری جانب اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے جوان اپنی معمول کی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔پولیس کو جوانوں کو حکم ملا کہ اپنی پوزیشن بتائیں اور تصویر بنا کر بھیجیں۔پولیس جوان گلی میں تصویر بنانے لگے تو گیٹ پر تعینات پرائیویٹ سکیورٹی گارڈ نے منع کیا۔ سکیورٹی گارڈ اور پولیس جوان کی تلخ کلامی ہوئی۔اسی دوران تھانہ مارگلہ کے گشت آفیسر موقع پر پہنچے اور معاملے کے متعلق پوچھ گچھ کی۔سکیورٹی گارڈ خود تھانے آیا اور بتایا کہ میری غلطی تھی اور پولیس جوان اور سکیورٹی گارڈ نے صلح کرلی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی طرف سے وزیراعظم آزاد کشمیر کی رہائش گاہ سے کسی پولیس جوان کو اٹھانے کی خبر مکمل بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ جب ڈیوٹی آفسر موقع پر پہنچ گیا اور معاملے کی پوچھ گچھ کر لی تو سیکورٹی گارڈ کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ خود تھانے آیا ڈیوٹی افسر کے آنے کے بعد آخر وزیر اعظم کا سیکورٹی گارڈ خود کیوں تھانے کیوں جاے گا اور وزیر اعظم کی سیکورٹی پر مامور گارڈ اگر تصویر یا ویڈیو بنانے سے منع کرتا ہے تو یہ اسکی ڈیوٹی اور فرض ہے پھر وہ اس عمل کو اپنی غلطی کیسے مانے گا اور یہ تسلیم کر لے گا کہ میری غلطی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نا خوشگوار واقعہ پر عد عمل دینے کے لئے پی ٹی آئی ازاد کشمیر نے ہفتے کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کی کال دے دی ہے ۔ وزیر اعظم کشمیر کے مجاز نمائندے کی جانب سے بھی واقعہ رونما ہونے کی تصدیق کی گئی اور کہا گیا کہ اس پر تحقیقات کا عمل جاری ہے ۔