آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مسلمانوں کے گھر مسمار کرنے پر شدید ردّعمل دیتے ہوئے کہا کہ یوپی کے وزیر اعلیٰ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بننے کی کوشش کررہے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسد الدین اویسی نے گزشتہ روز اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی طرح برتاؤ کر رہے ہیں۔
اسد الدین اویسی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’یوپی کے وزیر اعلیٰ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بن گئے ہیں، وہ جس کو مرضی مجرم ٹھہرائیں گے اور ان کے مکانات کو گرائیں گے؟
واضح رہے کہ بھارت میں گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کا سلسلہ نہیں رُکا تو مودی سرکار نے ظلم کی انتہا کردی اور احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے گھر گِرا دیئے۔
گزشتہ روز بلڈوزر کی مدد سے پولیس کی نگرانی میں اُن مسلمانوں کے گھر مسمار کیے گئے جنہوں نے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم ایکٹیوسٹ جاوید محمد کو الہٰ آباد میں مظاہروں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے اہلخانہ سمیت گرفتار کرکے اُن کا گھر مسمار کردیا۔
مسلم ایکٹیوسٹ جاوید محمد کی بیٹی نے بتایا کہ اُن کے اہلخانہ کو گزشتہ شب گرفتار کرکے نامعلوم جگہ منتقل کردیا گیا۔
دوسری جانب اتر پردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ مظاہرین کے خلاف ایسی کارروائی کی جائے کہ سب کے لیے مثال بن جائے۔