بلوچستان کی پسماندگی ختم کرنے کے لئے وفاقی حکومت ہرممکن تعاون کررہی ہے،مولانا عبدالواسع

کوئٹہ(سی این پی) جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر اور وفاقی وزیر ہاوسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بلوچستان کی پسماندگی ختم کرنے کے لئے وفاقی حکومت ہرممکن تعاون کررہی ہے بلوچستان کے مفادات پر کوئی سودا بازی نہیں کرینگے حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور زراعت کے شعبے کو سبسڈی دی ہے تاکہ اجناس درامد نہ کرنی پڑیں جمعیت علماء اسلام بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے لئے جدوجہد کررہی ہے بلوچستان میں جاری لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے جلد وزیراعظم سے اس بارے میں رابطہ کیا جائے گا کیونکہ بلوچستان کا سارا انحصار زراعت اور لائیو سٹاک پر ہے ان شعبوں کو بچانے کیلئے تمام تر جدوجہد بروئے کار لایا جائیگا‘ان خیالات کا اظہا رانہوں نے زمینداروں کی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا‘ انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی سطح پر دن بدن نیچے گرتی جارہی ہے جس کی وجہ سے زراعت کا شعبہ شدید متاثرہورہا ہے اس لئے وفاقی حکومت اس بارے میں اپنا کردار ادا کرکے بلوچستان میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے کو بچایا جائے کیونکہ اس وقت بلوچستان میں طویل خشک سالی کی وجہ سے وہاں ہنگامی حالات ہے اس لئے ہماری کوشش ہے کہ اس بارے میں وفاقی حکومت جلد ازجلد بلوچستان کے زمینداروں کو سبسڈی دے کر ریلیف فراہم کریں انہوں نے کہاکہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام پریشانی سے دوچار ہے اور زراعت کا شعبہ بھی متاثرہورہا ہے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آنے والی حکومت کو پھنسانے کے لیے پیٹرول پر سبسڈی  دی، جب 2018 میں حکومت چھوڑی تھی تو قرض 1500 ارب روپے تھے اور اب قرضوں کی ادائیگی 4 ہزار ارب روپے ہے‘انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے عوام دشمن معاہدہ تحریک انصاف کی حکومت نے کیا، اتحادی حکومت کے قیام کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا تھا اور  حکومت کے سخت فیصلوں کا مقصد ملکی معیشت کو بچانا ہے، جب حکومت چھوڑیں گے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہوگا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہا حکومت زراعت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور زراعت کے شعبے کو سبسڈی دی ہے تاکہ اجناس درامد نہ کرنی پڑیں۔