وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چار سال کی برائی قدم قدم پر ہمارے سامنے رکاوٹ بنی ہوئی ہےکیونکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ایسی مشکلات پیدا کردیں کہ کل رات تیسری دفعہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔
اسلام آباد میں قمر زمان کائرہ اور مولانا اسعد محمود کے ہمراہ پریس کانفرنس میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ایسی مشکلات پیدا کردیں کہ کل رات تیسری دفعہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، معیشت ہمیں کھنڈرات کی حالت میں ملی، ہمارے لیے مشکل تھا کہ الیکشن کرائیں یا معیشت کو بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پی ٹی آئی حکومت نے طے کیں، ان شرائط کو پورا کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، عمران خان اپنے دور حکومت کی کوئی بات نہیں کرتے، چار سال کی برائی قدم قدم پر ہمارے سامنے رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ دنیا میں کہیں بھی مارکیٹیں رات ایک بجے تک کھلی نہیں رہتیں، ساری دنیا میں 6 ساڑھے 6 بجے مارکیٹیں بند ہوتی ہیں، مارکیٹیں جلدی بند ہوجائیں تو بجلی کی بچت کے باعث تیل کی بچت ہوسکتی ہے، ہمارے تاجر ابھی اس تجویز کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں، ہاتھ جوڑکر استدعا ہے کہ کفایت شعاری کی طرف جائیں، جب وسائل کم ہوتے ہیں تو خاندان بھی اپنے اخراجات تبدیل کرتے ہیں، یہ اس وقت ضرورت ہے اور یہ ہمارے کلچر کا حصہ بننا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیل و گیس کی وجہ سے عام آدمی پر کیا اثر ہورہا ہے، جو کھاتے پیتے لوگ ہیں وہ ہوسکتا ہے سوچ بھی نہ سکتے ہوں کہ عام لوگ کس تکلیف سے گزرہے ہیں، ہوسکتا ہے اسلام آباد میں مہنگائی کا احساس نہ ہو لیکن عام گلی محلے میں جائیں تو ان کی زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس تمام صورتحال کی ذمہ داری ہم اٹھائیں گے کہ مہنگائی کم ہو اور عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ کم ہو، یہ ضرور ہوگا، اگر روس یوکرین کی جنگ بند ہو تو تیل کی قیمت کم ہوگی، ہم بین الاقوامی سیاست کی کراس فائر میں آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایٹمی قوت ہیں اور شاید ایٹمی قوت ہی ہمیں بچارہی ہے۔