یوٹیلیٹی اسٹورز پر وفاقی حکومت کی سبسڈی جاری ہے۔ترجمان کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے سستے داموں اشیائے خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بناتا رہے گا۔وزیر اعظم پاکستان کے خصوصی ہدایت پر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی سٹورز پر بنیادی اشیائے خوردونوش پر سبسڈی جاری ہے۔
یوٹیلیٹی سٹورز کو سامان سپلائی کرنے والے 30 برانڈڈ کمپنیوں نے 952 برانڈڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔جبکہ مختلف دالوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔یہ اضافہ رمضان المبارک کے بعد کیا جارہا ہے۔ان اشیاء کی قیمتیں پچھلے سال ستمبر/اکتوبر سے مستحکم رکھی گئی تھی۔یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن خود مینوفیکچرنگ یا پروڈکشن نہیں کرتا اور عام مارکیٹ سے خریداری کرتا ہے ۔
جب عام مارکیٹ میں قیمتیں بڑھتی ہے تو یوٹیلیٹی سٹورز کو بھی قیمتوں پر نظر ثانی کرنی پڑتی ہے ۔تاکہ ڈیمانڈ اینڈ سپلائی میں بہتری آئے اور ان پروڈکٹس کی دستیابی ممکن ہو۔اس کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز پر عزم ہے کہ عوام الناس کو بنیادی اور برانڈڈ اشیاء اوپن مارکیٹ سے کم نرخوں پر مہیا کرتا رہے گا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز پر ان اشیاء کی نئی قیمتیں پرنٹڈ ریٹیل مارکیٹ پرائس سے کم ہوں گی۔یاد رہے ملک بھر کے تمام یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈائزڈ گھی عام مارکیٹ سے 250 روپے فی کلوگرام، چینی 25 سے 35روپے فی کلو اور 20 کلو آٹے کا تھیلا 700 روپے سستے ہیں۔سفید چنا مارکیٹ کی نسبت 20-40 روپے فی کلواور دال چنا کی قیمت 15-20روپے فی کلو کم ہے۔ اسی طرح دال مسورکے نرخ 30 سے 40روپے فی کلوکم قیمت پر دستیاب ہیں۔ ان دالوں پر 20روپے فی کلو سبسڈی بھی دی جارہیاسکے علاوہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں 1500 سے زائد دیگر اشیاء بھی عام مارکیٹ سے بارعایت فراہم کی جا رہی ہیں۔