وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے گوادر میں ماہی گیروں کی رہائشی کالونی کیلئے 200 ایکڑ اراضی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے کی خواہاں ہے، گوادر کے مسائل حل کیے بغیر ترقی بے معنی ہے، گوادر کے ماہی گیروں کو کشتیوں کیلئے 2 ہزار انجن فراہم کریں گے، بلوچستان کے لیے بجٹ میں 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں، گوادر یونیورسٹی پی ایس ڈی پی میں آ چکی ہے اور جلد تعمیر مکمل کریں گے۔ گوادر میں 100 فیصد شفاف بڈنگ ہو گی اور بولی کے تحت سب اچھی کمپنیوں کو کام دیا جائے گا۔
گوادر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ گوادر کا ایک ماہ میں یہ میرا دوسرا دورہ ہے اور ہمارا فرض ہے کہ ہم حکومتی وعدوں کو پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ گوادر کے مسائل حل کریں گے اور مسائل حل کیے بغیر ترقی بے معنی ہے۔ خواہش ہے کہ گوادر اور بلوچستان کے عوام کو منصوبوں سے فائدہ ہو اور مقامی افراد کے مسائل حل کریں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ گوادر کی ترقی ہی بلوچستان کی ترقی ہے اور وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے کی خواہاں ہے۔ حکمرانوں کا فرض ہے کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل اور تکلیف کم کریں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے ماہی گیروں کو کشتیوں کے لیے انجن دیں گے اور انجن کی تقسیم کے بعد مینٹیننس کی ذمہ داری بھی کمپنی کی ہو گی۔ 2ہزار کشتیوں کے انجن کی تقسیم میرٹ کی بنیاد پر ہو گی۔ 3ماہ میں انجن فراہمی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر کے عوام بجلی کو ترس رہے ہیں لیکن ہم نے سالوں کی تاخیر کر دی اور سوال یہ ہے کہ منصوبے میں تاخیر کیوں کی گئی ؟ تاہم ایران سے بجلی کا معاہدہ ہو گیا ہے اور منگل کو کابینہ میں سامنے لائیں گے۔ ایران نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے منصوبے پر معاہدے میں تاخیر کی گئی۔وزیر اعظم نے گوادر میں ماہی گیروں کی رہائشی کالونی بنانے کے لیے 200 ایکڑ اراضی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ماہی گیروں نے مسائل بتائے ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
گوادر کے پانی کے پرانے پائپس بھی تبدیل کر دیئے جائیں گے اور پائپ لائنز کا کام رواں سال ستمبر میں مکمل ہو جائے گا جس کے بعد ستمبر میں ہی پانی کی فراہمی شروع ہو جائے گی اور 100 میگاواٹ بجلی کا کام بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات، ترکی سمیت دیگر اسلامی ممالک ہمارے بہترین دوست ہیں جنہوں نے اچھے اور برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔
چین نے گوادر کے شہریوں کو 3 ہزار 700 سولر یونٹس فراہم کیے جبکہ 2014، 2015 میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اور چین نے سی پیک کے ذریعے ہمیں ہزاروں میگاواٹ بجلی کے منصوبے دیئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان کے لیے بجٹ میں 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں، گوادر یونیورسٹی پی ایس ڈی پی میں آ چکی ہے اور جلد تعمیر مکمل کریں گے۔ گوادر میں 100 فیصد شفاف بڈنگ ہو گی اور بولی کے تحت سب اچھی کمپنیوں کو کام دیا جائے گا۔ بلوچستان کے عوام کے لیے ترقی کی سوچ اور بجٹ مختص کرنا ان پر احسان نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر گوادر پہنچ گئے۔ وفاقی وزرا، وزراِ مملکت اور معاونینِ خصوصی کا وفد وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھا، قائم مقام گورنر بلوچستان جان محمد جمالی اور وزیرِ اعلی بلوچستان عبدالقدوس بازنجو نے صوبائی وزرا کے ہمراہ وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انڈس اسپتال کے درمیان گوادر میں 100 بستروں پر مشتمل بین الاقوامی معیار کے اسپتال کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی سر پرستی کی۔گوادر میں بین الاقوامی معیار کا یہ اسپتال مقامی لوگوں کو علاج و معالجے کی معیاری سہولیات فراہم کرے گا۔اسپتال کی جلد تکمیل کے بعد اس کا انتظام انڈس اسپتال سنبھالے گا۔اسپتال کی تکمیل کے بعد گوادر کے لوگوں کو علاج معالجے کیلئے بڑے شہروں میں جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔