خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے-7 پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار حاجی فضل مولا نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے امیدوار حسین احمد کو شکست دے کر کامیابی حاصل کرلی۔
غیر سرکاری نتائج کے حوالے سے بتایا گیا کہ حاجی فضل مولا نے 18 ہزار 42 ووٹ لیے جب کہ ان کے حریف حسین احمد نے 14 ہزار 665 ووٹ حاصل کیے۔
یہ سیٹ 30 اپریل کو اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی وقار احمد خان کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی، پولنگ کے دوران امن و امان کی صورتحال ٹھیک رہی اور حلقے میں کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
امن و امان کی ٹھیک صورتحال کے باوجود پولنگ کے دوران حلقے میں ووٹروں کا ٹرن آؤٹ بہت کم رہا جو تقریباً 17 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
ضمنی انتخاب کے دوران صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے 4 امیدوار میدان میں مد مقابل تھے جن میں پی ٹی آئی کے حاجی فضل مولا، اے این پی کے حسین احمد خان، تحریک انقلاب پولیٹیکل موومنٹ کے دولت خان اور آزاد محمد علی شاہ شامل تھے۔
ضمنی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 124 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے تھے جن میں 30 پولنگ اسٹیشنز مردوں جب کہ 28 خواتین کے لیے مختص تھےاور 66 پولنگ اسٹیشنز مرد و خواتین ووٹرز کے لیے بنائے گئے تھے، 124 پولنگ اسٹیشنز میں سے 41 کو حساس اور 12 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق اس حلقے میں ایک لاکھ 83 ہزار 308 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں سے ایک لاکھ 2 ہزار 88 ووٹرز مرد جب کہ 81 ہزار 220 خواتین رائے دہندگان ہیں۔
2008 کے عام انتخابات میں اے این پی کے مرحوم وقار احمد نے اس نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔
2013 اور 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ڈاکٹر امجد علی نے وقار احمد کو شکست دی تھی جب کہ بعد امجد علی نے بعد میں 2 نشستوں پر کامیاب قرار دیے جانے پر اس سیٹ کو چھوڑ دیا تھا، اس کے بعد ضمنی انتخاب میں اے این پی کے وقار احمد نے اپوزیشن جماعتوں کی حمایت سے اس نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔