اسلام آباد ہائی کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار پر آئینی ترمیم کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست خارج کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت پارلیمنٹ کو قانون سازی کے لئے ہدایات نہیں دے سکتی، توقع ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گا اور اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے لئے اقدامات کرے گا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ یہ بہت پیچیدہ معاملہ ہے، ووٹ سیکیورٹی اورسیکریسی بہت ضروری ہے۔
درخواست گزارکے وکیل نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق تسلیم کیا جاتا ہے لیکن دیا نہیں جاتا، قیامت تک اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دیا جائے گا، پارلیمنٹ نے بدنیتی سے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا معاملہ دوبارہ صفر پرپہنچا دیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کو بدنیتی نہیں کہا جا سکتا، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کردی۔