ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے کے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے نئی گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں جن میں تجویز کیا گیا ہے کہ غیر ویکسین شدہ لوگوں کو سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
این سی او سی کی جانب سے نئی جاری کردہ گائیڈ لائنز میں تجویز کیا گیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں کورونا وائرس سےمتعلق آگاہی پروگراموں کا اہتمام کیا جانا چاہئے اور ملازمین کی بھی اپنے خاندان کے افراد کی حفاظت کے لئے رہنمائی کی جانی چاہئے۔
ان سی او سی کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے کہ ملازمین کی پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کے لیے بھی رہنمائی کرنی چاہیے، ماسک پہننا لازمی قرار دینا چاہیے، دفاتر میں کام کے دوران سماجی فاصلہ اختیار کرنے کے لیے انتظامات کیے جانے چاہییں اور ان تمام ایس او پیز کو نماز کے دوران بھی یقینی بنایا جانا چاہیے جب کہ دفاتر کے تمام داخلی راستوں اور واش رومز میں ہینڈ سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔
جاری کردہ گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا ہے کہ ذمہ دار سرکاری افسر کو این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ تمام کورونا پروٹوکولز اور ایس او پیز پر عمل در آمد جیسے ویکسینیشن، لازمی ماسک پہننا، سماجی دوری اور ہاتھ کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا چاہیے، ملازمین کی ویکسینیشن چیک کرنا چاہئے اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔
جاری کردہ گائیڈ لائنز میں تجویز کیا گیا ہے کہ دفاتر کے داخلی مقامات پر جسم کے درجہ حرارت کو چیک کرنے کے لیے انتظام کیا جانا چاہیے اور اس کو یقینی بنانا چاہیے اور کورونا کی متعلقہ علامات والے افراد کو دفتر کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ بخار، کھانسی، چھینکنے اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات والے کسی بھی شخص یا ملازم کا کورونا ٹیسٹ کیا جانا چاہیے، ان ٹیسٹ میں انٹیجن ٹیسٹ یا پی سی آر ٹیسٹس شامل ہیں، چھٹی سے واپس آنے والے تمام عملے کو دفتر جوائن کرنے سے پہلے منفی پی سی آر رپورٹ حاصل کرنی چاہیے۔
گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ویکسینیشن، بوسٹر شاٹس کو یقینی بنایا جانا چاہیے، تمام عملے کو ماسک پہننا، سماجی فاصلہ اور ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔