سر سید ایکسپریس کے سکیورٹی گارڈز پر زیادتی کا الزام لگانے و الی خاتون تحقیقات کے دوران اپنے بیان سے منحرف ہو گئی۔
گزشتہ روز کراچی سے راولپنڈی جانے والی سر سید ایکسپریس میں بغیر ٹکٹ سوار فائزہ نامی خاتون نے 2 سکیورٹی گارڈ پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا تاہم میڈیکل میں زیادتی کے شواہد نہ ملنے پر خاتون تحقیقات کے دوران زیادتی کے بیان سے منحرف ہوگئی۔
فائزہ نے اپنے بیان سے منحرف ہوتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سکیورٹی گارڈز اسے فحش باتیں کرکے تنگ کر رہے تھے، اس لیے غصے میں پولیس کو کال کرکے زیادتی کا جھوٹ بولا تھا۔
خاتون کے بیان بدلنے پر پولیس نے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ آئی جی ریلوے پولیس کو بجھوا دی ہے۔
یاد رہے کہ مسافر خاتون کے الزام کے بعد ریلوے پولیس نے دونوں سکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا تھے، زیر حراست سکیورٹی گارڈز نے پولیس کو بتایا کہ خاتون ٹرین میں بغیر ٹکٹ سفرکررہی تھی، بغیر ٹکٹ سفر کرنے پر خاتون کو پکڑاجس پر خاتون نے زیادتی کا الزام لگا دیا۔