طالبان نے اپنے سابق امیر ملا عمر کی برسوں قبل زیر زمین چھپائی گئی ذاتی گاڑی کو نکال لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملا عمر کی دفنائی گئی گاڑی کو افغانستان کے صوبہ زابل سے نکالا گیا ہے جوکہ طالبان نے ہی چھپائی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملا عمر کی ذاتی گاڑی کو 9/11 میں افغانستان پر امریکا کے حملے کے بعد زیر زمین چھپایا گیا تھا جس سے متعلق امریکا کے ایک معروف اخبار نے رپورٹ شائع کی تھی جس میں اخبار نے 2001 میں ملا عمر سے متعلق چلنے والی خبروں کے حوالے سے کہا تھا کہ’ امریکا کے حملے کے بعد ملا عمر افغانستان چھوڑ کر پاکستان چلے گئے ہیں‘ کی تردید کی تھی اور بتایا تھا ملا عمر افغانستان میں ہی ہیں اورصوبہ زابل میں قیام پذیر ہیں۔
اس حوالے سے افغان طالبان کے ترجمان قاری احمد يوسف نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی اب زمین سے نکال لی گئی ہے اور ممکنہ طور پر ملا عمر نے اسی گاڑی پر قندھار سے زابل کا سفر کیا تھا جسے بعد ازاں زیر زمین چھپا دیا گیا تھا۔
ملا عمر کی گاڑی کو میوزیم میں رکھنے کے حوالے سے قاری احمد یوسف کا کہنا تھا کہ ابھی ایسا کرنے کا سوچا نہیں ہے یہ بعد کی بات ہے۔
زمین سے برآمد کی گئی گاڑی سے متعلق بتاتے ہوئے قاری احمد یوسف کا کہنا تھا کہ یہ کرونا ویگن گاڑی ہے جسے افغانستان میں ’غواگئی‘ کہتے ہیں۔