دفترخارجہ نے بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان پر ایک ‘نام نہاد ڈوزیئر’ کے ذریعے عائد کیے گئے ‘بے بنیاد الزامات’ کو یکسر مسترد کردیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘ہم اس جعلی اور من گھڑت نام نہاد ڈوزیئر کو مسترد کرتے ہیں، جس کے سامنے آنے والے متن میں جھوٹی معلومات اور جعلی دعووں اور تصورات کا مقصد مقبوضہ جموں اور کشمیر میں بھارت کی اپنی ریاستی دہشت گردی اور وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ سے ہٹانے کے لیے بھارت کی بدترین اور منظم مہم ہے’۔
بیان میں کہا گیا کہ ‘حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں ایسے متعدد واقعات کی اطلاع ملی ہے جہاں مقبوضہ کشمیر، اودے پور اور دیگر علاقوں پر تشدد کرنے والوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان براہ راست روابط کا انکشاف ہوا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان کی جانب سے دیے گئے ثبوت میں بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کی بڑے پیمانے پر سرگرمیوں کی منصوبہ بندی، مدد، حوصلہ افزائی، مالی معاونت اور عمل درآمد کی حقیقت کو جامع دستاویزی شکل دی گئی ہے’۔
ترجمان نے کہا کہ ‘یہ بات افسوس ناک ہے کہ بھارت نے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے بجائے اپنی ناکامیوں اور مقبوضہ کشمیرکے لوگوں کو ان کی خواہش کے مطابق ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت یقینی بنانے سے توجہ ہٹانے کے لیے فرضی اکاؤنٹس کا انتخاب کیا ہے’۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت اپنے معاملات ٹھیک کرنے کی طرف توجہ دے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ‘بھارت کی جانب سے خود کو دہشت گردی کا شکار ظاہر کرنے کی کوششیں اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے حوالے سے بے بنیاد الزامات مکمل طور پر بے نقاب ہوگئے ہیں’۔
خیال رہے کہ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج نے 33 صفحات پر مشتمل دفاعی ڈوزیئر تیار کرلیا ہے، جس میں پاکستان پر پڑوسی ملک کے خلاف مبینہ طور پر ‘دہشت گردی کی منصوبہ بندی’ کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نام نہاد ڈوزیئر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان مبینہ طور پر سرحد پار ‘دہشت گردی کی کارروائیوں’ کے لیے انتہاپسندوں کی مدد کر رہا ہے۔