سندھ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ پیر کے روز کراچی اور صوبے کے دیگر شہروں میں ہونے والی مون سون بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں کم از کم 26 افراد جاں بحق ہو گئے۔
ریڈیو پاکستان کی جانب سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بارشوں سے متعلقہ حادثات کے دوران 14 افراد کراچی میں جاں بحق ہوئے جب کہ ٹھٹھہ میں 9، خیرپور میں 2 اور سکھر میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔
سندھ حکومت نے گزشتہ روز کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی تھی جب کہ بارش کے بعد شہر کے متعدد علاقے اور اہم سڑکیں پانی میں ڈوب گئی تھیں۔
اورنگی ٹاؤن اور کورنگی میں برساتی نالے پانی سے بھر گئے اور پانی ان کے اوپر سے گزر کر گھروں میں داخل ہو گیا، آئی آئی چندریگر روڈ، ڈی ایچ اے، شارع فیصل، یونیورسٹی روڈ، نیپا چورنگی اور قیوم آباد چورنگی کی سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا تھا، گاڑیاں خراب ہونے اور ٹریفک جام کے باعث عوام گھنٹوں پھنسے رہے جب کہ مختلف علاقوں میں 36 گھنٹے سے زائد بجلی بند رہنے کی شکایات سامنے آئیں۔کچھ دیر قبل، ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب نے ٹویٹ کیا کہ شہر کے نالوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے بعد آئی آئی چندریگر روڈ کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔آج صبح جاری ہونے والے ایک بیان میں مرتضٰی وہاب نے کہا کہ انہوں نے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ اور شرجیل میمن کے ہمراہ ملیر، ڈسٹرکٹ ایسٹ، ڈسٹرکٹ ویسٹ، ڈسٹرکٹ ساؤتھ اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کا دورہ کیا اور بارش کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ سڑکوں پر موجود پانی کو جلد نکال دیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ نکاسی آب کے لیے شہر کے کئی علاقوں میں ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں اور وزرا کو خود کام کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔