برطانیہ کو اپنی تاریخ کے گرم ترین دن کا سامنا ہے کیونکہ 18 اور 19 جولائی کو درجہ حرارت پہلی بار 40 سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
یہ برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار ہوگا جب درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر جائے گا اور اس پیشگوئی کے بعد ٹرین کمپنیوں نے مختلف مقامات پر سروسز کو معطل کردیا ہے، اسکولوں کو جلد بند کردیا گیا جبکہ وزرا کی جانب سے عوام سے گھروں میں رہنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ یورپ کے بیشتر حصوں میں ہیٹ ویوز کی وجہ سے درجہ حرارت 40 سے 50 ڈگری کے درمیان پہنچ چکا ہے جبکہ پرتگال، اسپین اور فرانس میں جنگلات کو آگ لگی ہوئی ہے۔
برطانوی حکومت نے درجہ حرارت میں اضافے کی پیشگوئی کے بعد نیشنل ایمرجنسی کا اعلان کیا ہوا ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق اگلے 48 گھنٹے مشکل ہوں گے۔
لندن کے میٹرو نیٹ ورک میں 18 اور 19 جولائی کو عارضی طور پر مختلف پابندیاں لگائی گئی ہیں جس کے دوران کم ٹرینیں چلائی جائیں گی، جبکہ باقی ٹرینوں کا سفر عام معمول سے زیادہ وقت میں طے کیا جائے گا۔
نیشنل ریل نیٹ ورک نے مسافروں پر زور دیا ہے کہ بہت ضروری ہو تو ہی سفر کریں، ورنہ گھر میں قیام کریں، جبکہ 19 جولائی تک شمال مغربی انگلینڈ اور لندن کے درمیان ٹرین سروس معطل رہے گی۔
حکومت نے اسکولوں کو کھلا رکھنے کا اعلان کیا تھا مگر بیشتر تعلیمی ادارے وقت سے قبل بند کردیے گئے، کھیلوں کے ایونٹ منسوخ کردیے گئے اور کچھ اسکولوں کی جانب سے بچوں کو آن لائن پڑھایا جارہا ہے۔
چیسٹر کے چڑیا گھر کو 2 دن کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ لندن کے چڑیا گھر میں جانوروں کو ٹھنڈی جگہوں پر منتقل کردیا گیا ہے۔
اسی طرح کچھ کارخانوں نے کام کے اوقات کو بدل دیا ہے اور ان ورکرز کو چھٹی دی ہے جن کو زیادہ گرم حالات میں کام کرنا پڑتا ہے۔
یوکے ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی نے برطانیہ کے لیے 18 اور 19 جولائی کے لیے درجہ حرارت کی لیول 4 وارننگ جاری کی ہے۔
اس لیول کی وارننگ اس وقت جاری کی جاتی ہے جب موسم کی شدت بہت زیادہ ہو یا اس کے اثرات انسانی صحت اور سماجی نظام پر مرتب ہوں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید گرمی سے حرارت کے حوالے سے حساس آلات اور سسٹمز فیل ہونے کا خطرہ ہے جس سے بجلی، پانی یا موبائل فون سروسز معطل ہوسکتی ہیں۔