ڈالر مزید تگڑا، روپے کو رگڑا، امریکی کرنسی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی، پاکستانی کرنسی کے مقابلے ڈالر 5 روپے 81 پیسے مہنگا ہو گیا جبکہ فچ نے بھی پاکستان کا آئوٹ لک منفی کردیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کے قرض پروگرام کی بحالی کے معاہدے کے باوجود روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، انٹر بینک مارکیٹ ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے دن کے آغاز ہی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور کاروبار کے دوران ڈالر ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 220 روپے سے تجاوز کرگیا۔انٹر بینک میں ڈالر5 روپے 81 پیسے اضافہ کے بعد 221 روپے پر فروخت ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی ڈالر کی قدر میں 3 روپے 5 پیسے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا تھا جس کے بعد 216 روپے پر بند ہوا تھا۔
دوسری جانب ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث امریکی ریٹنگز ایجنسی فچ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا۔فچ کی جانب سے جاری رپورٹ میں بڑھتے سیاسی عدم استحکام، کمزورحکومتی اتحاد اور جلد الیکشن کو آؤٹ لک بدلنے کا سبب بتایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق منفی ریٹنگ پاکستان کی سال 2022 کے آغاز سے بگڑتی لیکوڈٹی اور بیرونی فنڈنگ صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔
فچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد اور جون 2023 کے بعد فنڈنگ کا حصول مشکل نظر آتا ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث دباؤ ہے۔مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17 ارب ڈالررہا اور آئندہ مالی سال یہ خسارہ 10 ارب ڈالر رہنے کے اندازے ہیں۔فچ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ مہنگے ایندھن کے سبب مہنگائی کی شرح بلند رہے گی۔