سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے خلاف آج رات ہی احتجاج کی کال دے دی۔عوام سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ جمہوریت کی ایک بنیاد اخلاقیات ہوتی ہے اور آج پنجاب اسمبلی میں جو ہوا اس پر حیران ہوں، پارلیمنٹ کی فوج نہیں ہوتی، ہم نے پہلے سندھ ہاؤس میں اور آج بھی تماشہ دیکھا، سندھ ہاؤس میں بھیڑ بکریوں کی طرح ارکان اسمبلی کی بولیاں لگیں، آصف زرداری 30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے، سندھ کے پیسوں سے یہ تمام خریدو فروخت ہورہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ختم ہونے کے بعد میں عوام میں گیا اور پرامن احتجاج کیا، ہمارے پرامن احتجاج پر آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔عمران خان کا کہنا تھاکہ ضمنی انتخابات میں جس طرح عوام نکلے پہلے کبھی نہیں نکلے، عوام کے نکلنے کی وجہ امریکی غلامی سے انکار تھا، انھوں نے آکر ملک نہیں ٹھیک کیا معیشت تباہ کردی گئی۔
ان کا کہنا تھاکہ آج وزیراعلیٰ کا انتخاب تھا اور رات کو ضمیروں کا سوداگر پہنچا، آصف زرداری چوری کے پیسے سے جمہوریت کا جنازہ نکالتا ہے، رات سے ہی ہمیں پتا چل گیا تھا کہ آصف زرداری کوئی گیم چلا رہا ہے، ہمیں پتا تھا کہ اس نے کوئی گیم کرنی ہے، آج جو ہوا میں حیرت میں تھا کہ یہ انھوں نے کیا کیا؟ یہ سیاستدان نہیں یہ مافیا ہیں عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شجاعت کا تو خط ہی مؤثر نہیں، فیصلہ پارلیمانی لیڈر کا ہوتا ہے، میں نے بھی جو خط لکھا تھا وہ رد ہوا پھر پارلیمانی لیڈر نے خط لکھا۔ عمران خان نے عوام سے آج رات ہی احتجاج کی اپیل کی کہ آج قوم کو پرامن احتجاج کرنا چاہیے، آپ نے بتانا ہے ہم انسان ہیں بھیڑ بکریاں نہیں، سب اپنا احتجاج رجسٹرڈ کریں تاکہ ان کو پتا چلیں ہم بھیڑ بکریاں نہیں، انھوں نے عوامی مینڈیٹ کو ذبح کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ق لیگ کے پارلیمانی سربراہ چوہدری شجاعت نہیں، وہ پارٹی قائد ہیں، چھوٹے چور جیل جائیں اور بڑے ڈاکو پکڑے نہ جائیں ایسے ہم بڑی قوم نہیں بن سکتے، انھوں نے پہلے باہر کی سازش کے ساتھ چوری کا پیسہ چلا کر حکومت گرائی، ہم بار بار ان سے ڈیل کریں گے یہ کبھی ملک کو آگے نہیں جانے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے روپے گرتا جائے گا ان کی دولت میں اضافہ ہوتا جائے گا، ان کی دولت تو باہر ڈالر میں پڑی ہے، ڈاکوؤں کو چوری کے پیسے سے اپنا مینڈیٹ چوری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔