چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہےکہ حکومت کی ساکھ اتنی گر چکی ہےکہ آرمی چیف کو آئی ایم ایف سے قرض کےلیے فون کرنا پڑ رہا ہے۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کی نیشنل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے وہ لوگ بھی ذمہ دار ہیں جو سازش کو روک سکتے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کئی لوگ سمجھتے تھےکہ شہباز شریف سے بڑا ذہین کوئی نہیں، خوشی ہوتی ہے اللہ نے عوام کو ان کی اصلیت دکھا دی، ن لیگ نے ملکی معیشت کو کبھی نہیں اٹھایا، نہ اصلاحات کیں نہ مستقبل کا سوچا، ان کو معیشت سےکوئی سروکار تھا نہ ہی مہنگائی سے، ان کا سارا مقصد صرف این آر او لے کر 1100 ارب روپے بچانا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر تیس فیصد گرچکی، ڈاکو ایک میٹنگ میں دانت نکال رہے تھے، سوچیں آج پاکستان کا کیا حال ہے، شہباز شریف نے 50 ارب روپے اشتہاروں پر لگا دیے، لوگ اشتہار دیکھ کرکہتے تھے کہ شہباز شریف سے بڑا کوئی جینیئس ہی نہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈالر کو ملک سے باہر جانے سے روکنے کے لیے ایمرجنسی لگانی چاہیے، یہ بیرون ملک پاکستانیوں کو کہہ رہے ہیں ڈالر بھیجو، خود یہ مگر مچھ اپنا پیسا باہر بھیج رہے ہیں، تین چار دن میں روپیہ 30 فیصد گر چکا ہے، ڈالر مہنگا ہونے سے ان ڈاکوؤں کو تو فائدہ ہوگیا کہ 30فیصد ان کا باہر پڑا پیسا بڑھ گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جمعرات کو الیکشن کمیشن کے سامنے پرامن احتجاج کرنا ہے، ملک کی 80 فیصد آبادی کو اس الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں، یہ مستعفی ہوں، انہیں انتخابات کا انعقاد نہیں کرناچاہیے۔