وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ فوجی افسران کی شہادت پر پی ٹی آئی کی جانب سے ٹرولنگ ہوئی، یہ افسوس ناک اور شرمناک رویہ ہے، ان کا مائنڈ سیٹ ہی ٹرولنگ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ چار دن سے فارن ایجنٹ عمران خان کی پارٹی کو فارن ایڈڈ پارٹی قرار دیا گیا ہے، یہ فیصلہ 8 دن میں نہیں بلکہ 8 سال میں آیا ہے، یہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 2014 میں یہ پٹیشن اکبر ایس بابر نے دائر کی، تحریک انصاف نے 51 مرتبہ التوا لیا، 9 مرتبہ وکیل بدلے، ابھی یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ عجلت میں فیصلہ آیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 8 سال وہ مدت ہے جو کسی پارٹی کے خلاف فیصلے میں نہیں لگی، فیصلے میں تحریک انصاف کو فارن ایڈڈ پارٹی قرار دیا گیا ہے، عمران خان کہتے ہیں مجھے کیا پتا میرا اکاؤنٹنٹ جمع کرواتا تھا، یہ جعلی دستاویز عمران خان نے جمع کروائے، فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان نے جانتے بوجھتے ہوئے یہ کیا، اب یہ تکنیکی وجوہات بیان کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان جھوٹ بول رہا ہے، یہ تکنیکی معاملہ نہیں ہے، پی پی او 2002 کے تحت کوئی پارٹی کسی غیر ملکی کمپنی یا فرد سے پیسہ نہیں لے سکتی، آپ نے اپنے اکاؤنٹ کو ظاہر نہیں کیا کیونکہ یہ پیسہ چوری کا پیسہ تھا، سیکریٹریٹ کے ملازمین کے اکاؤنٹ میں پیسے منگواتے رہے، عمران خان چھپاتے رہے، اب کہہ رہے کہ یہ تکنیکی معاملہ ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ دوسرے کو چور کہو اور اپنے پر بات آئے تو یہ کہو کہ یہ تکنیکی معاملہ ہے، یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں، دو جھنڈے لگا کر جھوٹ بول رہے ہو، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے، عمران خان فارن ایجنٹ ہیں، تحریک انصاف فارن ایڈڈ پارٹی ثابت ہوگئی ہے، عمران خان کی بات سننے والوں کو یہ سوال پوچھنے پڑیں گے، 2008 سے 2013 تک یہ سلسلہ ہے، 2014 میں دھرنا کس نے دیا، ملک میں ہنڈی سے پیسہ منگوانے کی کال دی۔
انہوں نے کہا کہ بہت بڑا بلنڈر ہوا اس وقت جب نواز شریف کو کرسی سے ہٹایا گیا، دوسرے ممالک دیکھ رہے تھے کہ دہشت گردی ختم ہو رہی ہے، دوسرے ممالک دیکھ رہے تھے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ 2018 سے 2022 تک کیا ہوا، عمران خان صاحب آپ کو جواب دینا ہوگا، عمران خان نے کشمیر کا سودا کیا، ملک میں نفرت پھِیلائی، کیوں سی پیک بند ہوا، نوجوانوں سے روزگار چھینا گیا، آپ نے فارن فنڈرز کو وہ ریوارڈ دینے تھے جن کا ان سے وعدہ کیا، عمران خان کے چہرے سے صادق اور امین کا میک اپ اتر چکا ہے، یہ 2018 سے 2022 تک ملک کو معاشی طور پر کمزور کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کل لسبیلہ جانا تھا خراب موسم کی وجہ سے نہیں جاسکے، وزیر اعظم نے کہا کہ فوری طور پر متاثرین کو رقوم دی جائیں، وزیر اعظم ریلیف فنڈ میں سب لوگ اپنا اپنا حصہ ڈالیں، پورے ملک میں وزیر اعظم نے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی، وزیر اعظم نے ایک مشترکہ سروے کا کہا ہے۔