وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بلوچستان میں فلڈ ریلیف آپریشن کے دوران آرمی ہیلی کاپٹر کے حادثے کے المناک واقعے پر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے والوں کا سراغ لگانے اور گرفتار کرنے کے لیے ٹیم تشکیل دے دی۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ‘انتہائی ناقابل قبول اور افسوسناک سوشل میڈیا مہم’ کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ‘شہیدوں کے اہل خانہ اور مسلح افواج کے افسران و جوانوں میں گہرے غم اور پریشانی کا باعث بنا’۔
ایف آئی اے نے چار رکنی ٹیم تشکیل دی ہے اور اسے ہیلی کاپٹر حادثے کے المناک واقعے پر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے میں ملوث افراد کی نشاندہی، گرفتاری اور قانونی کارروائی کا کام سونپا گیا ہے۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم جس کی سربراہی سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محمد جعفر کریں گے، اس میں ڈائریکٹر (سائبر کرائم، شمالی) وقار الدین سعید اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران حیدر شامل ہوں گے۔
خیال رہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر سرگرم کچھ کارکنوں اور بعض سیاسی پرجوش افراد نے اپنی ذاتی اور سیاسی عداوت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک گھناؤنی اور ناقابل قبول آن لائن مہم چلائی جس پر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سیاسی قیادت اور ریاستی اداروں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
مرکز میں حکمراں اتحاد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ٹیم پر الزام لگا رہا ہے کہ اس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے کہنے پر گھناؤنی مہم شروع کی تھی، پی ٹی آئی کی قیادت پر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور دیگر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت نہ کرنے کا الزام بھی لگایا گیا۔
تاہم پی ٹی آئی کی قیادت نے اس تاثر کی نفی کرنے کی کوشش کی اور صدر عارف علوی نے شہدا کے اہل خانہ کو فون کیا جبکہ عمران خان نے شہید لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کی رہائش گاہ کا دورہ کر کے تعزیت کی۔