جعلی صادق و امین کا ایک اور جھوٹ پکڑ گیا، گول میز کانفرنس میں عمران خان کے رشتہ دار موجود نہیں،عمران خان کا ٹوئٹ جعلی قرار

سوشل میڈیا صارفین اور مبصرین نے غلط انداز سے حقائق پیش کرنے پر سابق وزیراعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
عمران خان نے 1930 کی گول میز کانفرنس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں ان کے رشتہ دار موجود ہیں۔
سوشل میڈیا پر اتوار کے دن عمران خان نے تصویر شیئر کرتے ہوئے اس کے بارے میں بتایا کہ لندن میں 1930 میں ہونے والی تاریخی گول میز کانفرنس میں قائد اعظم اور علامہ اقبال موجود ہیں، یہ تصویر میرے خاندان کیلئے باعث فخر ہے کیونکہ اس میں میرے دادا کے بھائی محمد زمان خان (جن کے نام سے زمان پارک منسوب ہے) اور میرے خالو جہانگیر خان بھی موجود ہیں (بائیں جانب سے دوسرے اور تیسر نمبر پر)۔
انٹرنیٹ پر موجود تحقیقات کاروں اور ماہرین نے فوری طور پر اس بات کی نشاندہی کر دی کہ عمران خان کے کسی رشتہ دار نے کبھی کسی گول میز کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔ اس بات کی تصدیق برطانیہ کی اوپن یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود معلومات سے ہو جاتا ہے جس میں اس تصویر میں بیٹھے افراد کے نام موجود ہیں۔

May be an image of 8 people and text


آن لائن ہونے والے اس تنقیدی مباحثے کی وجہ سے کچھ کنفیوژن بھی پیدا ہوئی جس میں لوگ یہ سمجھتے رہے کہ یہ دو افراد فوٹو میں موجود نہیں، اور اس غلط انداز سے پیش کیے گئے فوٹو کی غالبا ایک وضاحت یہ ہو سکتی ہے کہ دو رشتہ دار (عمران خان کے نانا کے بھائی اور عمران خان کے خالو) 1930 سے 1934 کے درمیان لندن میں موجود تھے اور اس عشائیے میں بھی انہوں نے شرکت کی تھی جس میں محمد علی جناح اور علامہ اقبال موجود تھے۔ اس کے علاوہ باقی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں۔ وضاحت کے لحاظ سے دیکھیں تو عمران خان کے نانا احمد حسن خان کی تین بیٹیاں تھیں جن کے نام اقبال بانو، مبارک خانم اور شوکت خانم تھے۔
اقبال بانو نے جنرل واجد علی برکی سے شادی کی، مبارک خانم نے کرکٹر جہانگیر خان سے شادی کی۔ وہ برطانوی راج کے دور میں بھارت کیلئے کھیلتے تھے۔ انہیں جس واقعے کے حوالے سے یاد کیا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ لارڈز کرکٹ گرائونڈ میں ان کے کھیلے گئے ایک شارٹ سے چڑیا مر گئی تھی۔
برطانیہ کی اوپن یونیورسٹی کی جانب سے گول میز کانفرنس کے شرکا کی فہرست دیکھیں تو اس میں محمد زمان خان یا اس سے ملتے جلتے نام کے کسی ایسے شخص کا ذکر نہیں جس نے اس اجلاس میں شرکت کی ہو۔
اسلئے اب شاید کوئی شک باقی رہا ہو کہ ان دونوں افراد میں سے کسی نے بھی گول میز کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ عمران خان نے یہ تصویر غلط معلومات کے ساتھ شیئر کی ہے۔
اس سے قبل 2018 میں انہوں نے یومِ آزادی کے موقع پر تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال ان کے رشتہ داروں کیساتھ بیٹھے ہیں