متحدہ عرب امارات سے 80 پاکستانیوں کو ڈمی ریٹرن ٹکٹس اور دیگر وجوہات کی بنا پر ڈی پورٹ کیے جانے کے بعد دبئی میں پاکستانی قونصلیٹ نے اسلام آباد کو مطلع کیا ہے کہ دبئی جانے والے پاکستانیوں کے پاس درست ویزا، 5ہزار درہم اور واپسی کا ٹکٹ ہونا لازمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کو لکھے گئے خط میں قونصل خانے نے بتایا کہ ان مسافروں کو مختلف وجوہات کی بنا پر ڈی پورٹ کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے خواہشمند پاکستانی مسافروں کو مناسب ورک ویزا حاصل کرنے کو ترجیح دیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مسافروں کو متحدہ عرب امارات کا سفر کرتے وقت ویزہ کے ساتھ واپسی کےدرست ٹکٹ اور 5ہزاردرہم اپنے ساتھ رکھنا لازمی ہے، دبئی ایئرپورٹ پر ایک مسافر کی جانب سے استفسار کے بعد قونصلیٹ کے عملے نے ایئرپورٹ کا دورہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ متحدہ عرب امارات کے امیگریشن حکام نے متعدد وجوہات کی بنا پر تقریباً 80 پاکستانیوں کا داخلہ روک دیا ہے۔
ملک بدر کیے گئے شہریوں میں سے 40 مسافروں کو اسی پرواز سے پاکستان واپس بھیجا دیا گیا جس سے وہ دبئی گئے تھے جبکہ باقی مسافر مختلف پروازوں سے پاکستان واپس آئے۔
متحدہ عرب امارات میں امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو ورک ویزے کے بجائے وزٹ ویزے، جعلی واپسی ٹکٹ اور متحدہ عرب امارات میں رہنے کے لیے ناکافی اماراتی نقدی کی وجہ سے ملک بدر کیا گیا۔
ڈی پورٹ کیے گئے بیشتر افراد نے مبینہ طور پر متحدہ عرب امارات کے امیگریشن حکام کو بتایا کہ وہ وزٹ ویزے پر ملازمت کے لیے امارات آئے تھے۔
پاکستانی مشن نے متحدہ عرب امارات کے امیگریشن حکام سے درخواست کی تھی کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ ہولڈرز کو متحدہ عرب امارات میں داخلے کی اجازت دیں جن کے پاس درست ویزہ ہے لیکن بتایا گیا کہ مذکورہ وجوہات کی بنا پر ان مسافروں کے داخلے سے انکار کر دیا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا کہ ان سب کے پاس درست ٹکٹ کے ساتھ کم از کم 5ہزار درہم نقد رقم ہونا لازمی ہے۔