وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے شہباز گل پر تشدد کے بنانیے کو ڈرامہ، جھوٹ اور مکرو فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد تحریک انصاف کے ملک دشمن بیانیے سے توجہ ہٹانا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا بطور وزیر داخلہ شہباز گل پر تشدد کی تردید کرتا ہوں لیکن شہباز گل پر تشدد کی باتیں وہ شخص کر رہا ہے جس کو اپنا کیا یاد نہیں ہے، بطور سیاسی کارکن کسی بھی قسم کے جسمانی اور ذہنی تشدد کی مخالفت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 8 اگست کو شہباز گل کا بغاوت پر اکسانے کا بیانیہ طے شدہ تھا، یہ دراصل عمران خان کا بیانیہ اور پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہے، عمران خان نے ریاست پر وہ الزام بھی لگا دیے جو دشمن ملک نے بھی نہیں لگائے، گزشتہ روز کی تقریر لسبیلہ شہدا کے خلاف مہم، نجی ٹی وی پر گفتگو کا ہی تسلسل ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کئی سیاستدانوں نے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت پر بات کی لیکن کبھی کسی نے کمانڈ کا حکم ماننے سے روکنے پر نہیں اکسایا، ایسی گھناؤنی سازش، گھناؤنا بیانیہ کوئی ریاست برداشت کر سکتی ہے نا معاف کر سکتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا منتظر ہوں کہ عمران خان لانگ مارچ کریں، 25 مئی سے زیادہ موثر جواب دیں گے، عمران خان نے کل جو احتجاج کیا ان کو سمجھ آگئی ہو گی ان کی طاقت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان نے گزشتہ روز تقریر میں اداروں کو دھمکیاں دیں، عمران خان نے خاتون جج کا نام لے کر دھمکیاں دیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کا گزشتہ روز کا بیان قابل مواخذہ ہے، عمران خان کے بیان کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جائزہ لیا جارہا ہے عمران خان کی تقریر پر نیا مقدمہ درج کیا جائے یا اسی مقدمے میں ملزم نامزد کیا جائے۔