وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات مولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ سرکاری ملازمین کو اپنی چھت فراہم کرنا ریاست کی اولین ترجیح ہے ،مہنگائی کے اس دور میں اپنے گھر کا خواب پورا کرنے کے لیے حکومت سرگرم عمل ہے ، جمہوریت کی بقاء کی جدوجہد عوام کی خدمت کے لیے کرتے ہیں ،عوام کی خدمت کا سفر جاری رکھیں گے ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے منگل کو وفاقی سرکاری ملازمین کے رہائشی منصوبے بھارہ کہو ہائوسنگ اسکیم گرین اینکلیو II(سکائی گارڈنز ) کے ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر تقریب میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ و تعمیرات سینیٹر ہدایت اللہ خان ،ایم این اے مولانا کمال الدین ،وفاقی سیکرٹری ہائوسنگ افتخار علی شلوانی ،ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائزہائوسنگ فائونڈیشن اتھارٹی طارق رشید ، چیئرمین جوائنٹ وینچر سکائی گارڈنز حاجی اسماعیل و وزارت ہائوسنگ ودیگر ذیلی اداروں کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساتھ الاٹیز کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات مولانا عبدالواسع نے کہا کہ وفاقی حکومت کے رہائشی منصوبوں میں وکلاء ،صحافیوں ،اراکین پارلیمنٹ اورزندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے عام شہریوں کے لیے کوٹہ مختص کیاجائے گا
عوامی فلاح کے تمام منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے ان کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیاجارہا ہے ، عدیہ سے بھی اپیل ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے زیر التواء کیسز کو جلد از جلد نمٹایاجائے کیونکہ ان منصوبوں کی طوالت سے عوام براہ راست متاثر ہوتے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان بار ایسوسی ایشن کے پراجیکٹ میں حائل رکاوٹیں دور کرکے اسے فعال کردیاگیاہے ،سکائی گارڈنز ہائوسنگ منصوبے کے الاٹیز بھی طویل عرصہ سے انتظار میں تھے تاہم اب ترقیاتی کاموں کا آغاز کردیاگیاہے اور اب بہت جلد ڈویلپڈ پلاٹس الاٹیز کے حوالے کر دیئے جائیں گے ۔حکومت عوامی فلاح و بہبود کے تمام منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پرعزم ہے ۔سکائی گارڈنز پراجیکٹ تقریبا چھ برس بعد فعال ہوا ہے ،اس حوالے سے پراجیکٹ کے لیے مزید اراضی بھی حاصل کی جائے گی ،وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے سکائی گارڈنز پراجیکٹ اپنی نوعیت کا سب سے منفرد منصوبہ ثابت ہوگا۔قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائزہائوسنگ فائونڈیشن اتھارٹی طارق رشید نے بھارہ کوہ ہائوسنگ سکیم گرین اینکلیو II(سکائی گارڈنز ) کے بارے میں بریف کرتے ہوئے بتایاکہ فیڈرل گورنمنٹ کے اس فلیگ شپ پراجیکٹ میں جوائنٹ وینچر کی بنیاد پر کام جاری ہے جس میں سرکاری ملازمین کے لیے 70فی صد جبکہ نجی شعبے کے لیے 30فی صد کوٹہ رکھا گیا ہے ۔اس پراجیکٹ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس منصوبے کی زمین خریداری میں حکومت کی کوئی سرکاری فنڈنگ نہیں ہوئی بلکہ سرکاری سطح پر اس منصوبے کی صرف ڈویلپمنٹ کی جائے گی ۔انہوں نے بتایاکہ سکائی گارڈنز پراجیکٹ کے لیے تقریبا 6ہزار کنال اراضی ہائوسنگ فائونڈیشن کے نام کی جا چکی ہے جبکہ مزید 11ہزار کنال اراضی بھی منصوبے کا حصہ ہے ۔اس منصوبے میں 530کنال اراضی گرین ایریا کے لیے مختص کی گئی ہے جبکہ سکول کالجز مسجد وغیرہ کے لیے بھی اراضی مختص کی گئی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ سکائی گارڈنز منصوبے میں 500کنال اراضی اپارٹمنٹس کی تعمیر کے لیے مختص کی گئی ہے ۔وفاقی سیکرٹری ہائوسنگ افتخار علی شلوانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ منصوبے کے ذریعے کم از کم چھ ہزار سے زائد سرکاری ملازمین مستفید ہوں گے ،وزارت ہائوسنگ وفاقی سرکاری ملازمین کی رہائشی ضروریات پوری کرنے کے عزم پر کاربند ہے ، وزات ہائوسنگ کے تمام جاری رہائشی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے بھرپور اقدامات جاری ہیں ۔اس موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ و تعمیرات سینیٹر ہدایت اللہ خان نے کہاکہ سرکاری ملازمین کے لیے جاری منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں فوری دور کی جائیں اور انہیں اپنی چھت کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔اس موقع پر سکائی گارڈنز پراجیکٹ کے جوائنٹ وینچر پارٹنرحاجی اسماعیل نے کہاکہ وفاقی حکومت کے احکامات کی روشنی میں منصوبے کے ترقیاتی کاموں کو جلد مکمل کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ بہت جلد ترقیاتی کام مکمل کرکے منصوبہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی کے حوالے کردیاجائے گا ۔