وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے ضلع تھرپارکر کی تحصیل اسلام کوٹ میں تھر کول بلاک ون پاور جنریشن کمپنی کا دورہ کیا۔وفاقی وزیر نے کمپنی کے بوائلر پر جاری کام کا جائزہ لیا۔
بعدازاں سائنو سندھ ریسورس پرائیویٹ لمیڻڈ اور تھر کول بلاک ون پاور پلانٹ پاور جنریشن کمپنی کے چیئرمین مینگ ڈونگھائی نے وفاقی وزیر کو بلاک ون پر جاری کام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اس دوران جوائنٹ سیکرڻری وزارت توانائی سلمان قیوم، منیجنگ ڈائریکڻر پی پی آئی بی شاہجہان مرزا، ڈائریکڻر جنرل کول پی پی آئی بی علی نواز، چینی کمپنی کے سی ای او مائننگ لی اور ڈپڻی سی ای او مائننگ چوہدری قیوم بھی موجود تھے۔
سی ای او شنگھائی الیکڻرک نے منصوبے کی تکمیل میں حائل مسائل اور سست رفتاری کی طرف بھی توجہ دلائی۔ وفاقی وزیر نے تمام مسائل کے حل میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ ان کا کہنا تھا کہ تھر توانائی کے شعبے میں پاکستان کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔
انہوںنے تھر کول بلاک ون منصوبے پر جاری کام کی تعریف کی اورمنصوبے کو جلد سے جلد فعال بنانے پر بھی زور دیا۔ پلانٹ کے دورے کے موقع پر چینی کمپنی کے چیئرمین نے وفاقی وزیر توانائی کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔
خرم دستگیر نے ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھرکول منصوبہ صحرائے تھر کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔ ان کا مزید
کہنا تھا کہ تھر کول منصوبے کے ذریعے مقامیوں کے لیے روزگار کےزیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے مزیدبتایا کہ تھر کے لوگ مزید سختیاں نہیں جھیلیں گے، تھر کی موجودہ نسل تھر کی سابقہ نسلوں کے مقابلے میں زیادہ پڑھی لکھی اور باروزگار ہوگی۔