وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران بحالی کے لیے 10 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے میں نے اپنی زندگی میں ایسا تباہ کن سیلاب نہیں دیکھا جس نے چاروں اطراف میں تباہی مچادی ہے، کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے، ہزار سے زائد لوگ اللہ کو پیارے ہوگئے۔
وزیراعظم شہبازشریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں کا جائززہ لینے کے لیے بلوچستان کے ضلع جعفرآباد پہنچے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان بھی ان کے ہمراہ تھے، چیف سیکرٹری بلوچستان اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے وزیر اعظم کو سیلاب متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے کی گئی کوششوں پر بریفنگ دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی، بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں سیلاب سے بہت نقصان ہوا، 9 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ بلوچستان میں 2 ہزار سے زائد سڑکیں سیلاب سے تباہ ہوچکی ہیں، سیلاب کے باعث 65 ہزار سے زائد گھر گر گئے ہیں 26اگست کو کوئٹہ مکمل طور پر بلیک آؤٹ ہوگیا تھا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر دوران سفر سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2010 کا سیلاب بھی بہت بڑا تھا لیکن سیلاب صرف دریائے سندھ اور اس سے ملحقہ علاقوں تک محدود تھا جب کہ حالیہ سیلاب پورے ملک میں تباہی مچادی ہے اور بلوچستان اور سندھ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا دو روز قبل کے پی میں بھی بےپناہ بارشیں ہوئیں، جس سے بہت نقصان ہوا، جس سے دیکھتے ہوئے دریا کنارے بنے گھر اور کئی عمارتیں دریا برد ہوگئیں، اب تک ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں، فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آج مجھے بتایا گیا کہ نصیر آباد میں چاول کی تیار فصل تیار ہوگئی، پانی بہت زیادہ ہے جو زمین کے لیے نقصان دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں کھانا فراہم کیا جارہا ہے، پینے کے پانی کی فراہمی میں سڑکیں ٹوٹنے کے باعث مشکلات ہیں، حکام کی سڑکوں کی جلد بحالی کی ہدایت کردی ہے، بجلی کے گھمبیں گر گئے ہیں، ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ابھی میں نے اپنے توانا، پہلوان وفاقی وزیر خرم دستیگر سے رابطہ کرکے انہیں بلوچستان پہنچنے کی ہدایت کی تاکہ ان علاقوں میں بجلی کی فراہمی فوری بحال کی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کل ایران، ترکیہ کے صدر اور یو اے ای کے صدرر نے بات چیت کی اور تعاون کی یقین دہانی کرائی، خوشی ہے کہ ترکی سے امدادی سامان کے جہاز روانہ ہوچکے ہیں، آج یو اے ای سے بھی امدادی سامان کا جہاز اسلام آباد پہنچے گا، مشکل کی اس گھڑی میں امداد کرنے پر میں دوست ممالک کا شکرگزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے بھی 15 لاکھ پاؤنڈ امداد دینے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا آج پھر مخیر حضرات کو مشکل کی اس گھڑی میں امداد کرنے کی اپیل کرتا ہوں، گزشتہ رات ایک شخص نے 6 کروڑ روپے دئے اور کہا کہ میرا نہیں بتایا جائے، اس کے علاوہ ایک گروپ نے 45 کروڑ روپے دئے، مزید تاجروں کا ایک وفد کرے گا جو امداد میں اپنا حصہ ڈالے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں ایسا سیلاب نہیں دیکھا جس نے چاروں اطراف میں تباہی مچادی ہے، کئی دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، ہزار سے زائد لوگ اللہ کو پیارے ہوئگے، ہزاروں زخمی ہوگئے، لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے، ان کے مکان اجڑگئے، وفاقی حکومت 25 روپے ہر متاثرہ خاندان کو وفاقی حکومت دے رہی ہے جو 38 ارب روپے بنتے ہیں جنہیں ہم این ڈی ایم اے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جاری کریں گے تاکہ ہر حقدار کو یہ رقم ملے اور کسی نا حق کو ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے میں یہ رقم تقسیم کریں گے جب کہ اس کے نقصانات کا مزید تخمینہ لگایا جائے گا، انہوں نے کہا سیلاب سے سندھ میں بھی بہت تباہی مچائی ہے ، فضائی جائزے کے دوران دریائے سندھ ٹھاٹے مارتا ہوا سمندر ہر طرف تباہی مچا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وہاں پر 15 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا، انہوں نے کہا میں تمام وزرائے اعلیٰ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، میرے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی بات ہوئی، کل میری ایئر چیف سے بھی بات ہوئی، میری نیول چیف سے بھی بات ہوئی، اس وقت تک 50 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا چکا ہے، آرمی کی ٹیمییں فیلڈ میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل اسلام آباد ایک اہم میٹنگ ہے جس میں امداد اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لیں گے، انہوں نے کہا سیلاب کو روکنے کے لیے دنیا نے بہت کام کیے ہیں، ہمیں بھی یہ کام کرنا ہوگا، لیکن یہ صرف باتوں، نعروں، الزامات سے نہیں ہوگا، اس کے لیے ہمیں عملی اقدامات کرنے ہوں گے، جھوٹ بول کر قوم کو دھوکا دینے کا کام میں نہیں کرسکتا، جو غلطی مجھ سے ہوئی ہے میں اس کی معافی مانگوں گا، سچی بات کروں گا، 75 سال ہوگئے پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہوسکا، قوم سے گزارش ہے کہ دعا اور دوا دونوں کرے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس رقم کے ذریعے وزیراعلیٰ بلوچستان این ڈی ایم اے کے چیئرمین کے ساتھ مل کر متاثرین کی بحالی کے لیے کام کرین گے، مجھے امید ہے کہ یہ رقم ایمانداری کے ساتھ مستحقین تک پہنچائی جائے گی۔