وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے لئے 10 اور سندھ کے لئے 15 ارب فنڈ کا اعلان کیا، ہمیں اپنا حق نہیں دیں گے تو چھین کر اپنا حق لینگے۔
وزیراعلی محمود خان نے سیلاب سے متاثرہ ضلع نوشہرہ اور چارسدہ کا دورہ کیا، ریلیف کیمپ میں متاثرین سے ملاقات کی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے وزیراعظم شہباز شریف کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ امپورٹڈ وزیراعظم کل آئے تھے، وفاقی حکومت نے بلوچستان کے لئے 10 اور سندھ کے لئے 15 ارب فنڈ کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم صاحب خیبرپختونخوا بھی پاکستان کا حصہ ہے یہاں بھی سیلاب آیا ہے، ہمیں اپنا حق نہیں دیں گے تو چھین کر اپنا حق لینگے، صوبے میں بارشوں و سیلاب سے 249 افراد جاں بحق، 319 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ میں جوکر آئے ہیں کل کہہ رہے تھے کہ خیبرپختونخوا حکومت سے لوگ ناراض ہے، میں اپنے عوام کے ساتھ سوات، شانگلہ، چترال، ڈی آئی خان گیا، پہلے یہ جوکر کہہ رہے تھے کہ محمود خان 10 دن کا مہمان ہے، اللہ کے فضل سے 4 سال پورے گئے اور ابھی بھی وزیراعلی ہوں، نوشہرہ، سوات، دیر، چترال، ڈی آئی خان میں سیلاب سے نقصانات ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت متاثرہ عوام کے ساتھ ہے، متاثرہ لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں گے، متاثرہ اضلاع میں خود جارہا ہوں، جو راستے بند ہیں ان کو کھولنا ہے اور لوگوں کو ریلیف دینا ہے، صوبے میں 25 ہزار مکمل گھر تباہ ہوئے ہیں جبکہ 24 ہزار کو جزوی نقصان پہنچا ہے، نوشہرہ کا ڈیٹا ابھی آنا باقی ہے۔
محمود خان نے کہا کہ نوشہرہ میں سیلاب سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کا کریڈٹ پرویز خٹک کو جاتا ہے، دریا کے کنارے جو سیفٹی وال تعمیر کی اس سے نقصان کم ہوا۔