سپین کے شہر جیریز سے جرمنی کیلئے اڑان بھرنے والا نجی سیسنا طیارہ منزل کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے دگنے فاصلے کا سفر طے کرنے کے بعد سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔
طیارے میں سوار 2 پائلٹس سمیت چار افراد کے ہلاک ہو جانے کا شبہ کیا جا رہا ہے۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ڈنمارک کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ وہ، اڑان کے دوران طیارے کے کاک پٹ میں موجود کسی کی شناخت نہیں کر سکے۔
OE-FGR رجسٹریشن کے حامل سیسنا 551 نجی طیارے نے یو ٹی سی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجکر 57 منٹ پر اسپین کے شہر جیریز سے جرمنی کے شہر کولون کیلئے اڑان بھری۔
طیارہ لگ بھگ پونے تین گھنٹے فضا میں پرواز کرتے ہوئے جب اپنی منزل کولون پہنچا تو تقریباً 36 ہزار فٹ کی بلندی اور 685 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر تھا، ایوی ایشن ماہرین کے مطابق طیارہ آٹو پائلٹ موڈ پر تھا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق منزل کے قریب پہنچنے اور لینڈنگ کی تیاری نہ کرنے پر ائیر ٹریفک کنٹرول کی جانب سے پائلٹس سے مسلسل رابطہ کیا گیا مگر ان میں سے کسی نے بھی ٹریفک کنٹرول کو جواب نہ دیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق پائلٹس کے ساتھ نہ جانے کیا ہوا کہ وہ طیارہ منزل پر نہیں اتار سکے اور جہاز مسلسل پرواز کرتے ہوئے جرمنی کی فضائی حدود سے بھی باہر نکل گیا اور مسلسل 4 گھنٹے 50 منٹ کی پرواز کے بعد لٹویا کی فضائی حدود میں بحیرہ بالٹک میں بلندی کھونے لگا۔
فضائی ماہرین کے مطابق سیسنا 551 طیارہ آٹو پائلٹ پرواز پر اس وقت تک اڑتا رہا جب تک کہ اس کا ایندھن ختم نہیں ہوگیا۔ایوی ایشن ماہرین کے مطابق یہ طیارہ لٹوین ساحل کے قریب بحیرہ بالٹک میں گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
ائیر ٹریفک کنٹرول کے مطابق بلندی سے مسلسل نیچے آتے ہوئے 2100 فٹ کی بلندی سے طیارہ سے رابطہ منقطع ہوا۔طیارے میں خاتون پائلٹ اور ساتھی سمیت 4 افراد سوار تھے، ائیر ٹریفک کنٹرول کے رابطہ کرنے پر ڈنمارک کی فضائیہ نے اڑان کے دوران سیسنا طیارے کا جائزہ لیا۔
ڈنمارک فضائیہ حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کے کاک پٹ میں ممکنہ طور پر کوئی بھی موجود نہیں تھا اور پائلٹ سیٹ پر ایک بیگ کی موجودگی پائی گئی۔سمندر کے جس مقام پر طیارہ کریش ہوا وہاں پہلے سے لٹوین بحری جہاز موجود تھے