وزیراعظم شہباز شریف کی اپنی کابینہ کے چار ارکان اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ 19 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم 23 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے اور اسی شام ان کی پاکستان واپسی متوقع ہے۔
وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر برائے نشریات و اطلاعات مریم اورنگزیب بھی ہوں گی۔
وفد میں سیکریٹری خارجہ اور وزارت خارجہ اور دیگر محکموں کے اعلیٰ حکام بھی شامل ہوں گے۔
وزیر خارجہ اور حنا ربانی کھر امریکی حکام کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں کے لیے 25 ستمبر کو واشنگٹن جائیں گے، ان کا 27 ستمبر تک امریکی دارالحکومت میں قیام متوقع ہے۔
اگرچہ اقوام متحدہ کے دورے کی اپنی اہمیت ہے لیکن وزیر اعظم کے ایجنڈے پر ایک اہم چیز، امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات، ابھی تک غیر طے شدہ ہے۔
رواں سال کی جنرل اسمبلی خاص طور پر اہم ہے کیونکہ یہ 2019 کے بعد اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں کا پہلا ذاتی سربراہی اجلاس ہوگا، اس سے قبل 2020 اور 2021 کے سیشن کو کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے ورچوئل میٹنگز میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی نیویارک پہنچنے کے ایک روز بعد 20 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
اسی روز وہ تعلیمی اصلاحات پر ایک سربراہی اجلاس سے خطاب کریں گے، جس میں اس بات پر بھی غور کیا جائے گا کہ تعلیم پر وبائی امراض کے منفی اثرات سے کیسے نمٹا جائے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم غذائی عدم تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مزید دو اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔