چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اربوں کی کرپشن کے کیسز میں جو گواہ تھے ان کی اموات ہارٹ اٹیک سے نہیں بلکہ انہیں مروایا گیا ہے۔
چارسدہ جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں نے اپنے کرپشن کیسز ختم کرنا شروع کردیے ہیں، اربوں کی کرپشن کے کیسز میں گواہوں کی موت کی تحقیقات ہوں تو پتا چلے کہ وہ ہارٹ اٹیک سے نہیں مرے بلکہ مروائے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ حکومتی ٹولے نے آتے ہی اپنے کرپشن کے کیس ختم کرنا شروع کیے، اب پتا چلا ہے کہ رمضان شوگر مل کا کیس بھی معاف ہورہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت سازش کے تحت قوم پر مسلط کی گئی جب ہمیں حکومت ملی تو ملک کا بیرونی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، ہم حکومت چھوڑ کر گئے تو ترسیلات زر 31 ارب ڈالر اور زر مبادلہ ذخائر 16 ارب ڈالر تھے، دو سال کورونا وبا کے باوجود ہم بہتر معیشت چھوڑ کر گئے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں وبا کے باوجود ریکارڈ ایکسپورٹ اور ترسیلات زر رہی، ہمارےآخری دو سال معاشی کارکردگی 17 سال میں سب سے بہتر تھی۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر فضل الرحمان نے 2 دھرنے دیے، بلاول بھٹو نے لانگ مارچ کیا، یہ پہلی حکومت گرائی گئی جس پر کوئی کرپشن کا کیس نہیں تھا، انہوں نے آنے کے ساتھ ہی اپنے کرپشن کے کیس ختم اور 11سو ارب روپے کرپشن کے کیسز معاف کروانا شروع کیے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت اوپر گئی اور عوام کی دولت میں 30 فیصد کمی ہوئی، ڈالر اوپر گیا تو حکمرانوں کی دولت میں 30 فیصد اضافہ ہوا، کبھی ان کو ووٹ نہ دینا جن کے کاروبار، جائیدادیں اور پیسہ باہر ہو، اگلی باری ملی تو کسی کو وزیر نہیں بنائیں گے جس کی دولت باہر پڑی ہو۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کا کہنا ہے یہ حکومت معیشت نہیں سنبھال سکتی، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا کی صورت حال کی طرف جا رہا ہے۔