امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا ہے، قدرتی آفت کے شکار ملک کو مدد کی ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سیلاب کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، پاکستان کا زیادہ تر حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے، اسلام آباد کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا سامنا ہے، پاکستان کو مدد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرت کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہو گا۔ موسمیاتی تبدیلیاں عالمی دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، عالمی برادری کو ملکر کام کرنا ہوگا۔جوزف بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکا دنیا بھر کے در پیش بحرانوں کے خاتمے کے لیے اپنا حصہ ڈال رہا ہے، انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں، سائبر سکیورٹی آج کے دور کا اہم مسئلہ ہے، معاشی بہتری کے لیے ہمیں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی بے شرمی سے خلاف ورزی کی، روس کو کسی نے دھمکی نہیں دی، روس کے سوا کوئی تنازعہ نہیں چاہتا، یوکرین میں جنگ صرف ایک شخص کی جنگ ہے، یہ جنگ بطور ملک یوکرین کی اور یوکرین کے لوگوں کی بقا کی جنگ ہے، امریکا یوکرین کی جنگ کو جائز شرائط پر ختم کرنا چاہتا ہے، آپ کسی ملک پر طاقت کے زور پر قبضہ نہیں کر سکتے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور جی 7 ممالک یہ دکھانا چاہتے ہیں جمہوری نظام کام کرتا ہے، آج اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی مقصد حملے کی زد میں ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ویٹو کے استعمال سے باز رہنا چاہیے، امریکا سیکیورٹی کونسل کو وسعت دینے کے حق میں ہے۔ امریکی پابندیاں روس کو خوراک برآمد کرنے سے نہیں روکتی۔