مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی پاکستانی کرنسی سے کھیلنے نہیں دیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پرسوں رات واپسی ہوئی اور کل بھی کوشش کی تھی کہ عدالت آؤں لیکن جج صاحب چھٹی پر تھے۔
عمران خان کی جانب سے ڈیل کر کے پاکستان آنے سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا ہم کسی ڈیل پر کوئی پر یقین نہیں رکھتے، کسی ڈیل کے تحت نہیں آیا، ڈیل کی باتیں کرنے والے بتائیں کیا انہوں نے مجھے پاسپورٹ جاری کیا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں سفارت خانوں اور ہائی کمیشن کو منع کر دیا گیا تھا کہ مجھے پاسپورٹ جاری نہ کیا جائے، عمران خان کو پیغام ہے کہ ملک کو چلنے دیں
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے اپنی کوشش کی اور ان کی کوشش سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا، مفتاح اسماعیل ہماری ٹیم کا حصہ تھے اور ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ تین سال کا گند چار ماہ میں درست نہیں ہو سکتا تھا، پاکستان 30 سال پیچھے چلا گیا ہے، پاکستان اس وقت بدترین معاشی صورتحال سے دوچار ہے، عمران خان کی حکومت نے اس ملک کا وہ برا حال کیا جو دشمن بھی نہیں کر سکتا، ایک سیاستدان کو تکبر اور منفی سیاست کی جگہ کچھ نہیں آتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے چار سالوں میں معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا، گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدہ لینے کے لیے عالمی معاہدوں سے انحراف کیا، یہ کہا گیا کہ آنے والوں کے لیے بارودی سرنگ بچھا دی گئی ہے لیکن ہم معیشت کو بہتر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا آپ مسلم لیگ ن کی تاریخ دیکھیں، ہم نے پہلے بھی چار سال روپے کو مستحکم رکھا تھا، جب مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑی معیشت مستحکم تھی، مسلم لیگ کے دور میں تین دھرنوں کے باوجود معیشت نے ترقی کی، اگر پاکستان اسی ڈگر پر چلتا تو پاکستان بڑی معیشت بننےجارہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت قوم ہمیں چیلنجز درپیش ہیں، ہم نے ایٹمی دھماکے کیے تو دنیا نے پابندیاں لگائیں، معیشت کی بہتری کے لیے آپ ہمیں ٹائم دیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کی کرنسی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، روپے کی قدر بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے، ہم نے 2013 میں بھی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا تھا، ہماری پوری کوشش ہو گی کہ پاکستان کی معیشت کو بہتر کریں اور روپے کو مستحکم کریں۔