ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرمتروکہ وقف املاک راولپنڈی نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو 7 روز میں لال حویلی خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کردیا۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان کی جانب سے شیخ رشید کے بھائی کے نام جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس نوٹس کی وصولی کے 7 روز کے اندر جائیداد خالی کریں۔
نوٹس میں کہا گیا کہ اگر آپ ان احکامات کو بجالانے میں ناکام رہے تو قانون کے تحت بذریعہ پولیس بے دخل کردیا جائے گا۔متروکہ وقف املاک نے دوسری جانب لال حویلی کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے پولیس سے معاونت بھی مانگ لی ہے۔
نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ شیخ رشید احمد 7 یوم میں لال حویلی خالی کرنے کے پابند ہیں۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے سیکیورٹی کے لیے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ضلع راولپنڈی میں مختلف لوگوں نے متروکہ وقف املاک کی جائیدادوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ غیرقانونی طور پر قبضہ کی گئیں جائیدادوں کی فہرست بھی دی گئی ہے اسی لیے درخواست ہے کہ متعلقہ پولیس اسٹیشنز کو حکم دیا جائے کہ وہ 19 اکتوبر کو کسی قسم کے ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس فراہم کردی جائے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2016 میں بھی شیخ رشید کو لال حویلی خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا تھا۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اس وقت کہا تھا کہ انہیں متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ(ای ٹی بی پی) کی جانب سے لال حویلی 15 روز کے اندر خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ای ٹی بی ٹی کے ریجنل ایڈمنسٹریٹر چوہدری تنویر حسین نے شیخ رشید کے اس دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوٹس لال حویلی سے متصل اس زمین کو خالی کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے زیر استعمال ہے۔واضح رہے کہ لال حویلی بوہر بازار کے مرکز میں واقع ہے اور شیخ رشید کا سیاسی دفتر یہیں قائم ہے۔تقسیم ہند سے قبل یہ حویلی ہندو خاتون کے پاس تھی اور 1980 میں جب شیخ رشید نے سیاست میں قدم رکھے تو یہ حویلی سیاسی حب کی حیثیت اختیار کرگئی۔