بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند قیادت کے خلاف کریک ڈاون کے دوران جموں و کشمیر تحریک شباب المسلمین کے چیئرمین مولوی بشیر احمد عرفانی اورجموں وکشمیر ماس موومنٹ کے چیف آرگنائزر عبدالرشید لون کو گرفتار کر لیا ہے ۔ تاہم عبدالرشید لون کو بعد ازاں رہا کر دیا گیا۔
جموں و کشمیر تحریک شباب المسلمین کے ترجمان نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ مولوی بشیر احمد عرفانی کو گزشتہ روز سوپور میں ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔
ترجمان نے مولوی بشیر احمد کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیری گرفتاریوں سے مرعوب نہیں ہونگے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اپنی فوجی طاقت کی پالیسی سے گریز کرے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے۔
ادھر جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے چیف آرگنائزر عبدالرشید لون کو نوسال قبل ایک جعلی مقدمے میں ضمانت منسوخ کرکے گرفتار کیا گیا، بعد میں انہیں ضمانت ملنے پر رہا کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کشمیری رہنماء عبدالرشید لون جو حال ہی میں ساڑھے تین سال کے بعد رہاہوگئے ہیں کو گذشتہ روز 2013 کے ایک جعلی مقدمے میں ضمانت کی منسوخی کے بعد گرفتار کیا گیا ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں ریاست مخالف پوسٹر اور بینرز لگانے کے علاوہ سیکورٹی فورسز پر پتھراو میں حصہ لیا، عبدالرشید نے بعد میں لوئر کورٹ سے ضمانت حاصل کی جس کے بعدانہیں ایک دن سنٹرل جیل سرینگر میں قید رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا، عبدالرشید لون نے رہائی کے بعد کہا کہ گرفتاریاں اور دیگر حربے ہماری جدوجہد میں رکاوٹ نہیں بن سکتے انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طریقے سے اپنے حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اور اس کے لئے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔