اینٹی کرپشن عدالت نے اراضی کیس میں پنجاب اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی ضمانت منظور کرلی۔اینٹی کرپشن کورٹ نے سرکاری اراضی پر قبضے کے مقدمے میں دوست محمد مزاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے دوست محمد مزاری کی رہائی کے لیے ایک، ایک لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔دوست محمد مزاری کی جانب سے سینئر قانون دان فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے اراضی پر قبضے کے الزام میں رہائی کے لیے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
محکمہ اینٹی کرپشن نے دوست مزاری کو گرفتار کیا تھا جو اب تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے، تاہم آج عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔دوران سماعت محکمہ اینٹی کرپشن حکام کے وکلا نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی مگر عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ضمانت منظور کرلی۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پانچ دن کے جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کے لیے اینٹی کریش کی تحویل میں رہے اور پھر عدالت نے انہیں جسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔سابق ڈپٹی اسپیکر کے وکیل فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ ک نے دلائل میں کہا کہ محکمہ اینٹی کرپشن نے سیاسی بنیادوں پر سابق ڈپٹی اسپیکر پر مقدمہ درج کیا۔