پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین عمران خان پر حملے کی جوڈیشل انکوائری کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی سمیت دیگر پارٹی ارکان نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں عمران خان پر حملے کی عدالتی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ قاتلانہ حملہ کر کے عمران خا ن کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، عمران خان پر قاتلانہ حملہ لوگوں کو نفسیاتی طور پر ڈرانے کے لیے کیا گیا کیونکہ لوگ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں جوق در جوق شرکت کر رہے ہیں، قاتلانہ حملے کے بعد ایک اور نا انصافی ہماری درخواست پر پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر کے کی گئی، پولیس نے عمران خان کی جانب سے دیے گئے 3 ناموں پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ اسے آئین کے تحت قانون کا تحفظ حاصل ہو، پولیس ضابطہ فوجداری کے تحت درخواست کے مطابق ہی مقدمہ درج کرنے کی پابند ہے، اندراج مقدمہ کے انکار سے کئی بنیادی اور قانون کے مخصوص اطلاق سے متعلق سوال کھڑے ہوئے ہیں۔
کیا کچھ لوگ بڑا عہدہ رکھنے والے قانون سے بالاتر ہیں؟
کیا ان بڑے عہدے والوں سے قانون کے مطابق سلوک نہیں ہو سکتا؟
کیا اشرافیہ اور عام شہریوں کے لیے قوانین مختلف ہیں؟
درخواست میں چیف جسٹس پاکستان سے استدعا کی گئی ہے کہ معاملے کی عدالتی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ہماری ایف آئی آر کے حق کو تسلیم نہیں کیا جاتا، ایف آئی آر میں عمران خان کے نامزد کردہ افراد کے نام شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، آج عدالت میں اپنی درخواست جمع کرائی ہے جس میں چیف جسٹس پاکستان سے درخواست کی ہے کہ عمران خان پر حملے کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں، کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی ہمارے ایم پی ایز نے درخواست جمع کرائی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا عمران خان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا، ہم چاہتے ہیں اس کی تحقیقات ہوں، بہت سے اہم ایونٹس رونما ہوئے ہیں، بہت سے پاکستانی، پارلیمنٹیرینز اور شہری حقائق جاننا چاہتے ہیں، عمران خان پر حملے کے حقائق اور ذمہ داران کو سامنے لانا چاہیے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا اعظم سواتی اور ان کی اہلیہ کی تضحیک کی گئی، درخواست میں اعظم سواتی کے واقعے پر کارروائی کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ارشد شریف کو کینیا میں قتل کیا گیا، مختلف قسم کی قیاس آرائیاں، کہانیاں آپ کے سامنے ہیں، درخواست میں ارشد شریف کے پسماندگان کی داد رسی کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری اعجاز گورایہ نے پی ٹی آئی رہنماں کی جانب سے دائر درخواست پر کہا کہ سپریم کورٹ میں درخواست ذاتی طور پر کیسے جمع ہو سکتی ہے، سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعے جمع ہو سکتی ہے تاہم بعد ازاں ڈپٹی رجسٹرار نے تحریک انصاف کی درخواست وصول کرلی۔